شوبز شخصیات فرانس کے رویے پر برہم
’گستاخانہ خاکوں‘ کے معاملے پر دنیا بھر میں فرانسیسی حکومت اور صدر کے خلاف احتجاج جاری ہے جب کہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی کیا جا رہا ہے۔
’گستاخانہ خاکوں‘ کی اشاعت کو آزادی اظہار کا نام دینے اور اسلام مخالف بیانات دینے کے معاملے پر دنیا بھر کے مسلمان سیاستدان، اسپورٹس و شوبز شخصیات فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون پر بھی غصے کا اظہار کر رہی ہیں۔
فرانسیسی حکومت، صدر اور وہاں کی مصنوعات کے خلاف احتجاج اور بائیکاٹ کی حمایت کرنے والے افراد میں پاکستانی شوبز شخصیات بھی شامل ہیں، جنہوں نے مداحوں کو اسلام دشمن کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔
ساتھ ہی شوبز شخصیات نے فرانسیسی صدر کے بیانات اور ہٹ دھرمی کو اسلام اور انسانیت مخالف قرار دیا ہے۔
فرانسیسی حکومت کے طرز عمل اور ’گستاخانہ خاکوں‘ کی مذمت کرتے ہوئے اداکار فیروز خان نے ٹوئٹ کی کہ ’سب سے حضرت محمدﷺ‘ اور ساتھ ہی انہوں نے مداحوں سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل بھی کی اور فرانسیسی صدر سے معافی کا مطالبہ بھی کیا۔
اداکار یاسر حسین نے بھی گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کی۔
اداکار حمزہ علی عباسی نے بھی مذکورہ معاملے پر متعدد ٹوئٹس کیں اور فرانسیسی حکومت اور صدر کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے پوری دنیا کے مسلمانوں کو بھی متحد ہونے کی اپیل کی۔
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ ’اختلاف کرنا اور تنقید کرنا آپ کا حق ہے لیکن دانستہ طور پر تضحیک کرنے اور اشتعال دلانے کے ارادے سے کسی کا مذاق بنانا آپ کا حق نہیں ہے’۔
حمزہ علی عباسی نے کہا کہ یہ غیر اخلاقی اور غیر مہذب ہے جبکہ قتل، جنگ اور دشمنی سے نہیں بلکہ ہم مسلمان صرف امن اور مذاکرات کے طریقے سے دنیا کو یہ سمجھا سکتے ہیں۔
اداکار حمزہ علی عباسی نے اپنے ٹوئٹ میں دیگر مذہبی اور مقدس مقامات کا حوالہ دیا اور اپنے مؤقف کا دفاع کیا۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں سوال کیا کہ اگر مسلمان، رام کے بت پر گائے کا گوشت پھینکنے کا مقابلہ منعقد کروائیں تو کیا ہوگا؟ یا کون یہودیوں کے عبادت خانے میں خنزیز کاٹ سکتا ہے یا کوئی مسیحی مذہب کے پیروکاروں کے مقدس نشان کراس (صلیب) پر تھوک سکتاہے، یہ غلط ہے، اسی طرح ڈیڑھ ارب مسلمان جس نبی اکرم ﷺ کو مانتے ہیں ان کے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے معاملے میں بھی ایسا ہی ہونا چاہیے۔
اداکارہ وینا ملک نے بھی سوشل میڈیا پر فرانسیسی حکومت کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل قرار دیا۔
ساتھ ہی انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ اس ہفتے کو ہفتِہ عشقِ رسول ﷺ کے طور پر منایا جائے۔
اداکار احسن خان نے بھی فرانسیسی حکومت کے اسلام مخالف رویے کی مذمت کی اور اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ آزادی کے نام پر دوسرے کے مذہب کی توہین نہیں ہونی چاہیے، ساتھ ہی انہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے واضح کیا کہ اب گستاخانہ خاکوں کی اشاعت ہر حال میں بند ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ مذکورہ معاملے پر حکومت پاکستان سمیت پاکستانی کی سیاسی و سماجی شخصیات سمیت دنیا بھر کے مسلمان حکمرانوں نےبھی فرانسیسی حکومت کے بیانات کی مذمت کی ہے اور فرانسیسی صدر سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں پاکستان سمیت دنیا کے متعدد اسلامی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی شروع کردیا گیا ہے۔