• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

منشا پاشا کی سسٹین ایبل فیشن سے متعلق بیان کی وضاحت

شائع October 27, 2020
منشا پاشا کے مطابق انہوں نے دیسی گھرانوں میں پہلے سے موجود کپڑوں کو دوبارہ استعمال کرنے کے رجحان پر بات کی تھی— فوٹو:انسٹاگرام
منشا پاشا کے مطابق انہوں نے دیسی گھرانوں میں پہلے سے موجود کپڑوں کو دوبارہ استعمال کرنے کے رجحان پر بات کی تھی— فوٹو:انسٹاگرام

گزشتہ چند سال سے دنیا بھر میں ’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا زیادہ استعمال کیا جانے لگا ہے اور بڑے ادارے فیشن کی مصنوعات کو متعدد بار استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔

اسی اصطلاح پر اداکارہ منشا پاشا نے بھی حال ہی میں ٹوئٹس کرتے ہوئے لوگوں کو آسان الفاظ میں سمجھایا تھا کہ دراصل ’سسٹین ایبل فیشن‘ کیا ہے اور اسے فینسی نام دے کر لوگوں کو کیا سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟

منشاپاشا نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ دراصل ’سسٹین ایبل فیشن‘ صدیوں سے چلے آ رہے ہیں اور یہ دیسی فیشن کا نیا فینسی نام ہے۔

اداکارہ نے لکھا تھا کہ آج کل ’سسٹین ایبل فیشن‘ اس لیے ٹرینڈ بنا ہوا ہے، کیوں کہ اسے فینسی نام دیا گیا ہے، لیکن درحقیقت یہ وہی ہمارا پرانا دیسی فیشن ہے۔

مزید پڑھیں: دیسی فیشن ہی دراصل سسٹین ایبل فیشن ہے، منشا پاشا

منشا پاشا نے لکھا تھا کہ ہمارے بزرگ ہمیں کہتے تھے کہ ’چیزوں کو ضایع مت کریں اور کپڑوں کو الگ الگ تقریبات میں استعمال کریں‘۔

انہوں نے اپنی دوسری ٹوئٹ میں انکشاف کیا تھا کہ وہ ان کی بہنیں ایک دوسرے کے کپڑے پہن کر بڑی ہوئی ہیں۔

منشا پاشا نے انکشاف کیا کہ ایسا ہی کچھ مقبول ڈرامے ’زندگی گلزار ہے‘ کی شوٹنگ کے دوران بھی ہوا، جب انہوں نے صنم سعید کے کپڑے پہنے اور صنم سعید نے ثنا سرفراز کے کپڑے پہنے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے ٹوئٹ کے آخر میں لکھا تھا کہ مختصر بات یہ ہے کہ دیسی فیشن ہی دراصل ’سسٹین ایبل فیشن‘ ہے۔

تاہم لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی کہ منشا پاشا سسٹین ایبلٹی کے وسیع موضوع کا احاطہ کرنے میں ناکام ہوگئیں۔

جس پر منشا پاشا نے اپنے گزشتہ روز کے ٹوئٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اخلاقی (ethical fashion) فیشن میں بہت سی چیزیں ہوتی ہیں جس میں ورکرز کے حقوق، رنگے جانے والے کپڑے کے ماحولیاتی اثرات اور پانی کا استعمال بھی شامل ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: منشا پاشا دوستوں کی جانب سے دی گئی ’سرپرائز‘ پارٹی سے خوش

منشا پاشا نے کہا کہ انہوں نے دیسی گھرانوں میں پہلے سے موجود کپڑوں کو دوبارہ استعمال کرنے کے رجحان پر بات کی تھی جسے اب سسٹین ایبل فیشن کے طور پر آن لائن فروغ دیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ ماحولیات کے تحفظ اور وسائل کو محفوظ بنانے کے لیے گزشتہ کچھ عرصے سے فیشن کی دنیا میں ’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

مذکورہ اصطلاح کو استعمال کرنے کا مقصد فیشن انڈسٹری میں بننے والی مصنوعات کے بار بار استعمال کرنا ہے اور ساتھ ہی اس کا مقصد ایسی مصنوعات تیار کرنا ہے جو مختلف مواقع پر استعمال کی جا سکیں۔

’سسٹین ایبل فیشن‘ کی اصطلاح کا مقصد فیشن کی دنیا میں کپڑوں، جوتوں اور دیگر چیزوں کو متعدد بار استعمال کرکے وسائل کو محفوظ بنانا اور ماحولیات کا تحفظ ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024