گلوکار فہد ہمایوں نے میوزک چرانے پر کوکا کولا کو نوٹس بھیج دیا
پاکستانی گلوکار اور ریکارڈ پروڈیوسر فہد ہمایوں، جو ڈرم-جم بینڈ اوور لوڈ سے وابستگی کی وجہ سے کافی شہرت رکھتے ہیں، نے کوکا کولا پر میوزک چرانے کے الزام کے تحت قانونی نوٹس بھیجا ہے۔
چند روز قبل کوکا کولا کی جانب سے ایک اشتہار جاری کیا گیا تھا جس کے آخر میں کوک اسٹوڈیو کا 13واں سیزن جلد شروع ہونے کی نوید سنائی گئی تھی۔
اشتہار میں میشا شفیع کی آواز میں ’نیہڑے آ‘ گانے کے بول اور میوزک بھی شامل تھا جسے صارفین کی جانب سے کافی زیادہ پسند بھی کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: میشا شفیع کی 4 سال بعد کوک اسٹوڈیو میں واپسی
بعدازاں میشا شفیع نے 2 علیحدہ ٹوئٹس میں مداحوں کو سیزن 13 کے جلد آغاز اور پھر اپنی واپسی سے متعلق آگاہ کیا تھا جو 4 سال بعد پانچویں مرتبہ کوک اسٹوڈیو کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں۔
تاہم اب مشروبات بنانے والی کمپنی کوکا کولا کے حال ہی میں جاری کیے گئے اشتہار جسے ’کوک اینڈ میوزک’ کا نام دیا گیا ہے پر فہد ہمایوں کا میوزک چرانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
فہد ہمایوں نے 2011 میں ’نیہڑے آ‘ گانے کا ورژن ریلیز کیا تھا اور ان کے مطابق اسے اب کوکا کولا نے اپنے اشتہار میں استعمال کیا۔
ان کے گانے کے منفرد بول سے لے کر گٹار، اس کے سُر، تال، میوزک اور یہ گانا اب کوکا کولا کے سوشل میڈیا ٹیزرز کا حصہ ہیں جو یوٹیوب، انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر کافی زیادہ مقبول بھی ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے فہد ہمایوں کی ٹیم نے ڈان امیجز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوکا کولا کی جانب سے فہد ہمایوں کے مواد کی اس نقل نے انتہائی مایوس کیا ہے کیونکہ ایک جانب وہ خود کو مقامی میوزک انڈسٹری کو آگے بڑھانے کی کوششوں کو چیمپئن قرار دیتے ہیں لیکن صرف ایسا کرنے کی اداکاری ہی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فہد ہمایوں کو قانونی طریقے سے انصاف کے حصول پر مجبور کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہزاد رائے نے کوکا کولا کمپنی کو قانونی نوٹس بھیج دیا
خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کوکا کولا کو اس نوعیت کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ماضی میں پاپ سنگر اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے بھی کوکا کولا کو 2008 کا اپنا ہٹ گانا لگا رہے اسپرائٹ کے اشتہار میں استعمال کرنے پر کمپنی کو نوٹس بھیجا تھا۔
شہزاد رائے نے کہا تھا کہ کوکا کولا نے ان کی باضابطہ اجازت کے بغیر ان کے گانے کو استعمال کیا تھا۔