یورپ میں کورونا وائرس کی نئی لہر کی روک تھام کے لیے نئی سخت پابندیاں
یورپ میں نئے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے ساتھ کروڑوں افراد کی نقل و حرکت پر نئی پابندیوں کا اطلاق کیا جارہا ہے۔
اٹلی کی جانب سے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے نئے اقدامات پر کام کیا جارہا ہے تو دوسری جانب برطانیہ اور فرانس میں زیادہ سخت پابندیوں کا نفاذ کیا گیا ہے۔
اٹلی کے عہدیداران نے نام چھپانے کی شرط پر بتایا کہ اطالوی وزیراعظم کی جانب سے ریسٹورنٹس کو رات 10 بجے بند کرنے، کھیلوں کی سرگرمیوں پر پابندی اور ہائی اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی جیسے اعلانات 18 اکتوبر کو کیے جاسکتے ہیں۔
برطانیہ میں 17 اکتوبر سے نئے قوانین کا اطلاق ہوا ہے جس کے تحت چار دیواری کے اندر لوگوں کے اجتماعات پر پابندی عائد ککی گئی ہے، جبکہ پیرس اورر 8 دیگر فرانسیسی شہروں میں رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو کا نفاذ 4 ہفتوں کے لیے کیا گیا ہے۔
بیلجیئم میں بھی ملک گیر سطح پر نئی پابندیوں کا اطلاق 19 اکتوبر سے ہورہا ہے۔
ان پابندیوں کے تحت رات 12 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو کا نفاذ ہوگا جبکہ الکحل کی فروخت اور اجتماعات پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
ان پابندیوں کا اطلاق فی الحال 4 ہفتوں کے لیے ہوگا اور جس حد تک ممکن ہو لوگوں کو گھروں سے کام کرنا ہوگا۔
بیلجیئم سے ہٹ کر یورپ کے دیگر ممالک میں ملک گیر سطح کی بجائے مخصوص حصوں پر پابندیوں کا اطلاق کیا جارہا ہے۔
تاہم ایسا لگتا ہے کہ حالات خراب ہوئے تو مارچ یا اپریل جیسے بڑے لاک ڈاؤنز کا نفاذ بھی ہوسکتا ہے حالانکہ فرانس اور برطانیہ کے حکام نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ وہ معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔
مگر اس براعظم میں موسم سرما کے ساتھ کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے۔
جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اپنے ہفتہ وار خطاب میں کہا 'سرما اور کرسمس میں حالات کیسے ہوں گے ان کا فیصلہ آنے والے دنوں اور ہفتوں میں لوگوں کے اقدامات سے ہوگا، لوگوں کو غیرضروری سفر اور تقاریب سے گریز کرنا چاہیے'۔
اسپین میں بارسلونا کے ارگرد کے خطے کاتالونیا میں ریسٹورنٹس کو بند کیا جارہا ہے۔
آسٹریا میں 9 صوبوں کے حکام کی ملاقات 19 اکتوبر کو ہورہی ہے جس میں سماجی رابطوں کو کم کرنے کے اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا جبکہ سیکنڈ لاک ڈاؤن سے بچنے کے لیے دیگر فیصلے کیے جائیں گے۔
یورپ میں نئی پابندیوں کا اطلاق اس وقت ہوا جب بیشتر ممالک میں روزانہ کے کیسز کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
17 اکتوبر کو فرانس میں 32 ہزار 427، برطاننیہ میں 16 ہزار 171، اٹلی میں 10 ہزار 925 اور جرمنی میں 7 ہزار 695 کیسز کی تصدیق ہوئی۔