• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

خواتین کمنٹیٹرز کے ساتھ پاکستان کرکٹ میں نئے دور کا آغاز

شائع October 16, 2020
خواتین کمنٹیٹرز نے نئے تجربے کو خوش آئند قرار دیا—فوٹو:پی سی بی
خواتین کمنٹیٹرز نے نئے تجربے کو خوش آئند قرار دیا—فوٹو:پی سی بی

پاکستان کرکٹ کے میدان میں عالمی سطح پر صف اول کے ممالک میں شمار ہوتا ہے اور میچوں کے رواں تبصرہ (کمنٹری) میں بھی رمیض راجا، وقار یونس، وسیم اکرم سمیت دیگر نے بڑا نام کمایا لیکن حالیہ ڈومیسٹک سیزن میں خواتین تبصرہ نگاروں نے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے زیر اہتمام 30 ستمبر سے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کا آغاز ہوا تو خواتین کمنٹیٹرز کے بے لاگ تبصروں نے مداحوں کو خوش گوار حیرت میں ڈال دیا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری ایک بیان میں خواتین تبصرہ نگاروں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’30 ستمبر کو شروع ہونے والے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے سنسنی خیز مقابلوں پر دلچسپ تبصرے بھی جاری ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں:نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ: ناردرن پاکستان نے بلوچستان، سدرن پنجاب نے سندھ کو ہرا دیا

بیان میں کہا گیا کہ ‘براہ راست نشر ہونے والے ان میچوں میں وسیم اکرم، رمیض راجا، وقار یونس، بازید خان اور اظہر علی سمیت دیگر کمنٹیٹرز کے علاوہ سابق خواتین کرکٹرز نے بھی اپنی کمنٹری سے مداحوں کو ٹی وی اسکرین سے جوڑے رکھا’۔

پی سی بی کے مطابق ‘سابق کپتان قومی خواتین کرکٹ ٹیم ثنا میر، خواتین ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کی رکن مرینہ اقبال، معروف ٹی وی میزبان زینب عباس اور سویرا پاشا پر مشتمل چار رکنی خواتین کا پینل بھی ملتان کے بعد راولپنڈی میں میچوں پر اپنا تبصرہ کررہا ہے’۔

خواتین کمنٹیٹرز میچ سے پہلے اور میچ کے بعد تجزیاتی شوز کی میزبانی کررہی ہیں اور اپنا تجزیہ بھی پیش کررہی ہیں۔

پی سی بی کے مطابق ثنا میر نے اپنے نئے تجربے کے حوالے سے کہا کہ ‘راولپنڈی کے میدان میں جاری کرکٹ مقابلوں پر تبصرے کرنے کا تجربہ بہترین ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میچ سے قبل اور میچ کے بعد تجزیے پہلے بھی کر چکی ہیں لیکن پچ رپورٹ اور پھر کمنٹری باکس میں بیٹھ کر میچ پر تبصرہ کرنے کا تجربہ پہلی مرتبہ ملا ہے’۔

مزید پڑھیں:نیشنل ٹی20 کپ پر بکیز کا حملہ، ایک کھلاڑی سے رابطہ

بین الاقوامی سطح پر 36 ایک روزہ 42 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی مرینہ اقبال نے کہا کہ ‘وہ گزشتہ برس نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ اور رواں برس کے شروع میں ایم سی سی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر متعدد میچوں پر تبصرہ کرچکی ہیں’۔

سابق اوپنر نے کہا کہ ‘نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ 2020 میں کمنٹری باکس سے کھیل کا احوال بتانے کا نیا تجربہ منفرد ہے اور اتنے بڑے ایونٹ میں کمنٹری کرنے پر وہ بہت خوش ہیں’۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سمیت کرکٹ کے دیگر کئی مقابلوں میں میزبانی کے فرائض انجام دینے والی زینب عباس نے کہا کہ ‘وقت بدل چکا ہے، آج خواتین ہر شعبے میں نام کما رہی ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘وقت کے ساتھ ساتھ نئے منظرنامے میں خواتین کی نمائندگی کرنے پر بہت فخر محسوس کررہی ہوں’۔

سویرا پاشا نے بورڈ کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ ‘پی سی بی کی جانب سے خواتین کو میدان کے اندر اور باہر اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے موقع فراہم کرنا خوش آئند ہے’۔

یہ بھی پڑھیں:نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ: سندھ سیمی فائنل میں پہنچ گیا، سینٹرل پنجاب بھی فاتح

انہوں نے کہا کہ ‘نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے اس منفرد تجربے کے دوران محمد رضوان کا سپر مین کیچ پسندیدہ لمحہ رہے گا’۔

خیال رہے کہ نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے پہلے مرحلے میں ہر ٹیم 5 میچ کھیلے تھے اور یہ مرحلہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا جس کے بعد دوسرا مرحلہ راولپنڈی میں جاری ہے۔

عماد وسیم کی قیادت میں ناردرن پاکستان کی ٹیم نے سب سے زیادہ میچوں میں کامیابی حاصل کرکے 16 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے اور صرف دو میچوں میں شکست کا سامنا رہا۔

مزید پڑھیں:شاہین شاہ آفریدی کا ٹی ٹوئنٹی میں 4 مرتبہ 5 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ

محمد رضوان کی قیادت میں خبیر پختونخوا کی ٹیم 10 پوائنٹس کے ساتھ بہترین رن ریٹ کی بنیاد پر تیسرے اور سندھ کی ٹیم چوتھے نمبر پر موجود ہے۔

ناردرن پاکستان، خیبرپختونخوا اور سندھ کی ٹیموں نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے جبکہ بلوچستان، سینٹرل پنجاب اور سدرن پنجاب کی ٹیموں کے درمیان سیمی فائنل کے لیے زبردست مقابلہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024