ایک معمولی سی عادت جو درمیانی عمر میں جان لیوا امراض سے بچائے
دنیا بھر میں ہر سال 50 لاکھ سے زیادہ افراد سست طرز زندگی یا جسمانی طور پر متحرک نہ رہنے کے باعث کسی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں دیکھا گیا تھا کہ سست طرز زندگی کس حد تک جسمانی صحت پر اثرانداز ہوتا ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ معمولی جسمانی سرگرمیاں جیسے صرف کھڑے ہونا ہی صحت کو فائدہ پہنچا سکتا ہے، کیونکہ اس وقت کروڑوں افراد زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔
جی واقعی اگر ابھی بیٹھے ہیں تو کھڑے ہوجائیں کیونکہ آپ کی لمبی زندگی کا انحصار اس پر ہوسکتا ہے۔
یہ تو پہلے ہی واضح ہوچکا ہے کہ ورزش اور معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیاں عمر بڑھنے سے لاحق ہونے والی متعدد بیماریوں جیسے امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ ٹو، متعدد اقسام کے کینسر، الزائمر اور ڈیمینشیا کا خطرہ کم کرتی ہیں۔
اب طبی جریدے جرنلز آف گرونٹولوجی میڈیکل سائنسز میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ محض ساکت کھڑے رہنے سے بھی درمیانی عمر میں موت کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 63 سے 97 سال کی عمر کی 6 ہزار خواتین کی جسمانی سرگرمیوں کی سطح کا مشاہدہ کیا گیا۔
تحقیق میں شامل خواتین کو ایک ایکسلومیٹر 7 دن تک پہنایا گیا تاکہ ان کے بیٹھنے، ساکت کھڑے ہونے یا حرکت کرنے کے درست وقت کا تعین کیا جاسکے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو خواتین اپنا زیادہ وقت کھڑے ہوکر گزارتی ہیں ان میں ہر وقت بیٹھے رہنے والی خواتین کے مقابلے میں موت کا خطرہ 37 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق روزانہ کم از کم 30 منٹ تک ساکت کھڑے رہنے سے مختلف امراض سے موت کا خطرہ 37 فیصد تک کم ہوسکتا ہے بلکہ اس میں مزید اضافہ اس صورت میں کیا جاسکتا ہے جب کھڑے ہونے کے ساتھ ساتھ چلنے پھرنے کو بھی معمول بنالیا جائے۔
محققین کے مطابق زیادہ وقت بیٹھنے سے گریزز اور عام جسمانی سرگرمیوں کو معمول کا حصہ بنانا درمیانی عمر کے افراد کے لیے صحت مند بڑھاپے کے حصول میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہلکی نوعیت کی جسمانی سرگرمیاں جیسے کھڑے ہونا بھی صحت کے لیے اہم ہے، کیونکہ نتائج سے معلوم ہوا کہ آپ اپناا جتنا وقت پیروں پر گزارتے ہیں، اتنے ہی طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں، جبکہ موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ طویل وقت تک بیٹھنے سے بچنے کے لیے کھڑے ہوجانا ایک آسان طریقہ کار ہے جس پر دن بھر عمل کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر معمر افراد کے لیے یہ بہت مفید طریقہ کار ہے جو معتدل جسمانی سرگرمیوں کا قابل نہیں ہوتے، بس ہر وقت بیٹھے رہنے کی بجائے زیادہ کھڑے ہونے کو معمول بنالیں۔
محققین کے مطابق یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں ہم ساکت کھڑے رہنے اور چلنے پھرنے کے فوائد کو جاننے میں کامیاب ہوسکے۔