• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کورونا وائرس جلد پر 9 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے، تحقیق

شائع October 9, 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کووڈ 19 کا باعث بننے والا کورونا وائرس انسانی جلد پر فلو وائرسز سے بھی زیادہ وقت تک زندہ رہ سکتا ہے۔

یہ انکشاف ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سارس کوو 2 انسانی جلد پر 9 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے، اس کے مقابلے میں فلو کا باعث بننے والا وائرس انسانی جلد پر 2 گھنٹے تک ہی رہتا ہے۔

خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ ہاتھوں کی صفائی یا ہینڈ سینی ٹائزر سے یہ دونوں وائرس فوری طور پر ناکارہ ہوجاتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج سے ہاتھوں کی صفائی کی اہمیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے جو کوود 19 کی روک تھام کا اہم ذریعہ ہے۔

طبی جریدے جرنل کلینیکل انفیکشیز ڈیزیز میں شائع تحقیق کے مطابق یہ وائرس براہ راست رابطے پر زیادہ پھیل سکتا ہے کیونکہ یہ فلو وائرس کے مقابلے میں جلد پر زیادہ مستحکم رہتا ہ۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس دریافت سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ ہاتھوں کی مناسب صفائی اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اہم ہے۔

یہ وائرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے اور ہوا میں موجود ذرات سے پھیلتا ہے جو کسی متاثرہ فرد کی کھانسی یا چھینک سے خارج ہوتے ہیں جو قریب موجود انسان کی ناک یا منہ پر گرتے یا سانس لینے کے دوران اندر چلے جاتے ہیں۔

مگر کسی میں اس سے متاثر ہونے کا خطرہ اس وقت بھی ہوتا ہے جب وہ کسی ایسی چیز کی سطح کو چھوئے جس پر یہ وائرل ذرات موجود ہوں اور اس کے بعد اپنے منہ، ناک یا آنکھوں کو چھوئیں۔

اپریل میں ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ یہ وائرس اسٹین لیس اسٹیل، پلاسٹک اور سرجیکل ماسکس پر 7 دن تک رہ سکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے وائرس کی زندگی کا تعین 21 ڈگری سینٹی گریڈ والے ایک کمرے میں کیا گیا جہاں نمی کا تناسب 65 فیصد تھا۔

محققین نے دریافت کیا کہ 3 گھنٹے بعد ٹشو پیپر اور کاغذ سے وائرس غائب ہوگیا، جبکہ لکڑی اور کپڑوں میں یہ دورانیہ 2 دن تھا۔

گلاس اور کرنسی نوٹوں پر 4 دن تک وائرس رہا جبکہ اسٹین یس اسٹیل اور پلاسٹک پر 7 دن تک اسے دریافت کیا گیا۔

محققین نے بتایا کہ وہ تمام میٹریلز جو اس تحقیق میں شامل کیے گئے، سب سے زیادہ وقت تک یہ وائرس سرجیکل ماسک کے باہر والے حصے پر موجود رہا ہے۔

اس سے قبل 17 مارچ کو جریدے نیوانگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ یہ وائرس کاپر پر 4 گھنٹے، گتے پر ایک دن جبکہ پلاسٹک اور اسٹین لیس اسٹٰل پر 3 دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔

نیشنل انسٹیٹوٹس آف ہیلتھ (این آئی ایچ)، پرنسٹن یونیورسٹی اور کیلیفورنیا یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ وائرس تانبے پر 4 گھنٹے، گتے پر ایک دن ، پلاسٹک اور اسٹین لیس اسٹیل پر 3 دن تک زندہ رہ سکتا ہے جبکہ ہوا میں بھی یہ 3 گھنٹے تک موجود رہ سکتا ہے۔

اس نئی تحقیق میں جاپان کی کیوٹو یونیورسٹی آف میڈیسین کے محققین نے انسانی جلد کے نمونوں سے اسکن ماڈل تیار کیے جو مردہ انسانوں کے ٹشوز سے حاصل کیے گئے تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ کورونا وائرس انسانی کھال کے نمونوں پر 9 گھنٹے 4 منٹ تک زندہ رہا جبکہ فلو وائرس میں یہ وقت 2 گھنٹے سے کچھ زیادہ تھی۔

جب اس وائرس کو کھانسی یا چھینک کے دوران خارج ہونے والے ذرات کی نقل میں ملایا گیا تو یہ جلد میں 9 کی بجائے 11 گھنٹے تک موجود رہا۔

تاہم ہینڈ سینٹی ٹائزر کے استعمال سے 15 سیکنڈ میں وائرس ناکارہ ہوگیا۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہاتھوں کی مناسب صفائی فوری طور پر وائرس کو ناکارہ بناتی ہے اور بیماری کے شکار ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024