• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پاکستان میں کورونا کے باعث 7 ماہ سے بند پرائمری اسکولز بھی کھل گئے

شائع September 30, 2020

دنیا بھر کو لپیٹ میں لینے والی عالمی وبا کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مارچ میں بند کیے گئے تعلیمی ادارے کھولنے کے تیسرے اور آخری مرحلے کے تحت آج (30 ستمبر) سے پرائمری اسکولز میں تعلیمی سلسلہ بحال ہوگیا۔

تمام سرکاری و نجی اسکولز میں کورونا وائرس کے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے والدین کو تجویز دی تھی کہ اگر بچے کو بخار یا نزلہ زکام ہے تو اسے اسکول نہ بھیجا جائے، تاہم اگر اس طرح کا کوئی طالبعلم اسکول میں آتا ہے تو یہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ والدین سے رابطہ کرکے اسے دوبارہ گھر بھیجیں۔

آخری مرحلے میں  اسکولز میں  پانچویں جماعت تک تعلیمی سلسلہ بحال کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
آخری مرحلے میں اسکولز میں پانچویں جماعت تک تعلیمی سلسلہ بحال کردیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
اسکولز میں ایس او پیز پر عمل بھی کیا گیا—فوٹو: سراج الدین
اسکولز میں ایس او پیز پر عمل بھی کیا گیا—فوٹو: سراج الدین
این سی او سی کی جانب سے سماجی دوری کی ہدایات جاری کی گئی تھیں—فوٹو: اے ایف پی
این سی او سی کی جانب سے سماجی دوری کی ہدایات جاری کی گئی تھیں—فوٹو: اے ایف پی
اسکول میں داخل ہونے سے قبل ہر طالبعلم کا درجہ حرارت چیک کیا گیا —فوٹو: اے ایف پی
اسکول میں داخل ہونے سے قبل ہر طالبعلم کا درجہ حرارت چیک کیا گیا —فوٹو: اے ایف پی
طلبہ سمیت اسکولز کے عملے کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
طلبہ سمیت اسکولز کے عملے کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
اسکولز میں سینیٹائزرز کا استعمال لازمی قرار دیا گیا تھا فوٹو: اے ایف پی—
اسکولز میں سینیٹائزرز کا استعمال لازمی قرار دیا گیا تھا فوٹو: اے ایف پی—
7 ماہ بعد ملک میں تعلیمی سلسلہ بحال کردیا گیا 
فوٹو: اے ایف پی—
7 ماہ بعد ملک میں تعلیمی سلسلہ بحال کردیا گیا فوٹو: اے ایف پی—
26 فروری کو کورونا وائرس کے پہلے کیس کے بعد سب سے پہلے تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا تھا— فوٹو: اے پی
26 فروری کو کورونا وائرس کے پہلے کیس کے بعد سب سے پہلے تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا تھا— فوٹو: اے پی
تمام سرکاری و نجی اسکولز میں کورونا وائرس کے ایس او پیز پر عملدرآمد کو لازمی قرار دیا گیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
تمام سرکاری و نجی اسکولز میں کورونا وائرس کے ایس او پیز پر عملدرآمد کو لازمی قرار دیا گیا ہے—فوٹو: اے ایف پی
حکومت نے 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا—فوٹو: اے پی
حکومت نے 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا—فوٹو: اے پی
دوسرے مرحلے مڈل چھٹی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئیں تھیں—فوٹو: اے ایف پی
دوسرے مرحلے مڈل چھٹی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کے لیے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئیں تھیں—فوٹو: اے ایف پی
والدین کو تجویز دی گئی ہے کہ اگر بچے کو بخار یا نزلہ زکام ہے تو اسے اسکول نہ بھیجا جائے—فوٹو: اے ایف پی
والدین کو تجویز دی گئی ہے کہ اگر بچے کو بخار یا نزلہ زکام ہے تو اسے اسکول نہ بھیجا جائے—فوٹو: اے ایف پی