• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

نور جہاں کے گھر کو میوزیم میں تبدیل کیا جانا چاہیے، شان شاہد

شائع September 22, 2020
ور جہاں 23 دسمبر 2000 کو 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں— فائل فوٹو: ٹوئٹر
ور جہاں 23 دسمبر 2000 کو 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں— فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان کے معروف اداکار شان شاہد نے کہا ہے کہ حکومت کو ملکہ ترنم نور جہاں کے گھر کو میوزیم میں تبدیل کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے خیبرپختونخوا میں تاریخی مقامات کی بحالی کے لیے 5 کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جن تاریخی مقامات کی بحالی کے لیے رقم مختص کی گئی تھی ان میں بولی وڈ کے لیجنڈری اداکاروں راج کپور اور دلیپ کمار کے آبائی گھر بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: کانوں میں رس گھولتی نور جہاں کی 19ویں برسی

راج کپور اور دلیپ کمار کے علاوہ پشاور میں شاہ رخ اور ونود کھنہ سمیت دیگر بولی وڈ اداکاروں کے بھی آبائی گھر موجود ہیں۔

اس خبر پر اداکار شان شاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ افسوس میڈم نور جہاں کا گھر پلازہ بن گیا ہے، ہمارے لیجنڈز بھی اس کے حقدار ہیں۔

شان شاہد کی ٹوئٹ پر ادکار واسع چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں نشاندہی کی کہ نور جہاں نے وہ گھر اپنی مرضی سے فروخت کیا تھا جبکہ ان کا دوسرا گھر مکمل طور پر ایک الگ کہانی ہے۔

جس کے جواب میں شان شاہد نے کہا کہ حکومت کو اس گھر کی ادائیگی کرنی چاہیے تھی اور اسے میوزیم میں تبدیل کرنا چاہیے تھا۔

تاہم واسع چوہدری ان کی اس بات سے متفق نہیں ہوئے اور لکھا کہ میں آپ سے اختلاف کرتا ہوں، حکومت نے میڈم نور جہاں کو سول ایوارڈز اور دیگر اعزازات سے ان کی زندگی میں ہی نواز دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ گھر ان کی نجی ملکیت تھا اور ان کا گھر خریدنے کا (خاص طور پر اس وقت جب انہیں رقم کی ضرورت بھی نہیں تھی) کوئی جواز نہیں بنتا اور ہمارے ملک کی معاشی صورتحال بھی ایسی نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: لازوال خوبصورتی کی علامت ’نورجہاں‘ کو میک اپ آرٹسٹ کا خراج تحسین

خیال رہے کہ ملکہ ترنم نور جہاں 23 دسمبر 2000 کو 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔

انہیں 1957 میں انہیں شاندار پرفارمنس کے باعث حکومت کی جانب سے صدارتی ایوارڈ تمغۂ امتیاز اور بعد میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا تھا۔

نور جہاں نے مجموعی طور پر 10 ہزار سے زائد غزلیں و گیت گائے تھے جن میں ان کا سب سے پہلا گانا مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ بے پنا ہ ہٹ ہوا جس نے ملکۂ ترنم کو کامیابیوں کے نئے سفر پر گامزن کر دیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024