• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بلوچستان میں پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا

شائع September 8, 2020
صوبے میں کیسز کی تعداد بڑھ کر 18 ہوگئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
صوبے میں کیسز کی تعداد بڑھ کر 18 ہوگئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث معطل ہونے والی پولیو ویکسین مہم کے باعث صوبے میں کیسز میں اضافہ ہورہا ہے اور وہاں ایک اور پولیو وائرس کے کیس کی تصدیق ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق متاثر ہونے والی بچی کی عمر 15 ماہ ہے اور وہ ضلع پشین سے تعلق رکھتی ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق 19 اور 20 اگست کو بچی کے نمونے لیے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ بچے کے والدین نے بچی کو اس وقت پولیو ویکسین پلانے سے انکار کردیا تھا جب انسداد پولیو مہمات کے دوران ٹیمز ان کے گھر آئی تھیں۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز

واضح رہے کہ بلوچستان میں ویکسینیشن مہمات 5 ماہ کے لیے ہیں جس کی وجہ سے صوبے میں پولیو کیسز میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔

اس نئے کیس کے بعد صوبے میں رواں سال سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد بڑھ کر 18 تک پہنچ گئی۔

گزشتہ سال بلوچستان میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 12 تھی۔

علاوہ ازیں رواں سال ملک بھر میں پولیو وائرس کے کیسز کی تعداد 69 تک پہنچ گئی ہے۔

اسلام آباد میں موجود قومی ادارہ صحت کے مطابق 15 ماہ کی بچی پولیو وائرس سے متاثر ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بچی کے جسم کا دایاں حصہ مفلوج ہوگیا ہے جبکہ اس کے اہل خانہ سماجی و معاشی لحاظ سے غریب ہیں۔

سرکاری ویب سائٹ کے مطابق رواں سال کے دوران خیبرپختونخوا سے 22، سندھ سے 21، بلوچستان سے 18 اور پنجاب سے 8 پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

مزید یہ کہ رواں سال کے دوران 69 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 147 تھی اور سال 2018 میں صرف 12 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ پولیو ایک انتہائی معتدی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر معذوری بلکہ موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: `[بلوچستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا][3]`

پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔

ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

بار بار حفاظتی ٹیکوں نے لاکھوں بچوں کو پولیو سے محفوظ کردیا ہے اور دنیا بھر میں تقریباً تمام ممالک پولیو فری ہوچکے ہیں۔

تاہم دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ہیں جہاں پولیو کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

جس کے باعث عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو سے متعلق سفری پابندیاں پاکستان پر برقرار ہیں جس کی وجہ سے 2014 سے ہر شخص کے لیے بیرون ملک سفر کے لیے پولیو ویکسینیشن سرٹیفکیٹ ضروری ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024