• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ، سینئر بھارتی سفارتکار کی دفترخارجہ طلبی

شائع September 6, 2020
دفتر خارجہ نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا—فائل فوٹو: ڈان
دفتر خارجہ نے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا—فائل فوٹو: ڈان

پاکستان نے بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر سینئر بھارتی سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کرکے سخت احتجاج کیا۔

ترجمان دفترخارجہ کے جاری بیان کے مطابق ایک سینئر بھارتی سفارتکار کو وزارت خارجہ طلب کیا گیا اور 5 ستمبر کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی قابض فورسز کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور بے گناہ شہری کے زخمی ہونے کے واقعے پر پاکستان نے سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔

بیان میں بتایا گیا کہ ایل او سی کے رکھ چکری سیکٹر میں بھارتی قابض فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں کرنی گاؤں کا رہائشی 19 سالہ نوجوان محمد طارق ولد غلام حسین شدید زخمی ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی سفارت کار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ بھارتی قابض فورسز آرٹلری فائر، مارٹر اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ رواں سال بھارت نے اب تک 2 ہزار 158 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 17 شہادتیں ہوئیں جبکہ 168 بے گناہ شہری زخمی ہوگئے۔

دفتر خارجہ نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات واضح طور پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف وزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت سے 2003 کے معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان واقعات کی تفتیش کرکے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھا جائے۔

دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں تواتر اضافہ دیکھا گیا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

اس سے قبل 19 اگست کو پاکستان نے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ اور ایک شہری کے شدید زخمی ہونے پر بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

14 اگست کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے دھودنیال سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے پاکستان نے 15 اگست کو بھارتی سفارتکار کو طلب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی، بھارتی سفارتکار دفتر خارجہ طلب

قبل ازیں پاکستان نے 28 جولائی کو ایل او سی پر کی گئی سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا تھا جس میں تین معصوم شہری زخمی ہو گئے تھے۔

اس سے قبل 17 جولائی کو بھی بھارتی فورسز کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین زخمی ہو گئی تھیں۔

13 جولائی کو بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں عمر رسیدہ خاتون جاں بحق ہوئی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024