• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

کراچی: کیماڑی آئل ٹرمینل پر آگ لگنے سے ہلاکتیں 4 ہوگئیں

شائع September 5, 2020
مقدمہ قتل، غفلت اور زخمی کرنے کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے، ملک عادل خان — فوٹو: ڈان نیوز
مقدمہ قتل، غفلت اور زخمی کرنے کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے، ملک عادل خان — فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے کیماڑی میں آئل ٹرمینل پر لگنے والی آگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہوگئی۔

حکام نے کہا کہ آتشزدگی کے واقعے میں زخمی ہونے والوں میں سے 2 ہسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئے۔

کیماڑی کے ٹرمینل نمبر ایک پر شیل آئل ڈپو میں جمعرات کو لگنے والی آگ کے نتیجے میں 24 سالہ شاہد محمد اور 45 سالہ صالح محمد جھلس کر جاں بحق جبکہ 24 سالہ فیاض رفیق، 45 سالہ شاہد حسین اور 32 سالہ محمد کاشف زخمی ہوئے تھے۔

جیکسن تھانے کے ایس ایچ او ملک عادل خان نے کہا کہ زخمیوں کو ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کے برنس سینٹر منتقل کیا گیا تھا جہاں ہفتہ کو فیاض اور کاشف چل بسے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کا مقدمہ واقعے میں جاں بحق ہونے والے صالح کے بھائی احمد کی مدعیت میں پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی انتظامیہ اور اس تھرڈ پارٹی کے خلاف درج کیا گیا جس کے ملازم حادثے میں جان گنوا بیٹھے۔

یہ بھی پڑھیں: کیماڑی آئل ٹرمینل پر آگ لگنے سے جھلس کر 2 افراد جاں بحق، 3 زخمی

ایس ایچ او نے کہا کہ مقدمہ قتل، غفلت اور زخمی کرنے کے الزامات کے تحت درج کیا گیا ہے، تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

واضح رہے کہ آئل ٹرمینل پر آگ لگنے کے بعد کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پی ایس او کی لائنز شیل کی حدود سے گزر رہی تھیں جس میں آگ بھڑک اٹھی۔

بیان میں کہا گیا کہ کیماڑی میں تیل کی تنصیب کے بڑے علاقے کے اکثر حصے میں ممکنہ خطرے سے دوچار املاک کو خطرے سے بچانے کے لیے کے پی ٹی کے تمام اثاثے اور کوششیں بروئے کار لائی گئیں حالانکہ تیل کی تنصیب کا یہ علاقہ کے پی ٹی کی ذمے داری میں نہیں آتا۔

بیان میں کہا گیا کہ اب تک آگ لگنے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی لیکن رپورٹس کے مطابق جب آگ لگی اس وقت پی ایس او کا عملہ شیل کے احاطے میں ایندھن لے جانے والی لائنز پر کام کر رہا تھا۔

کے پی ٹی کے مطابق اس طرح کے حساس علاقے میں کام کے لیے انتہائی مہارت درکار ہوتی ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حفاظتی تدابیر کی سنگین خلاف ورزی کے نتیجے میں یہ آگ لگی اور اگر کوئی خلاف ورزی کا مرتب قرار پاتا ہے تو کے پی ٹی اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرے گا۔

مزید پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ پر طیارے کو آگ جان بوجھ کر لگائی گئی، ابتدائی تحقیقات

بیان میں کہا گیا کہ کے پی ٹی چیئرمین نے کمشنر کراچی سے معاملے کی تحقیقات کرانے کی درخواست کی ہے تاکہ واقعے کی وجوہات معلوم ہو سکیں جس کے نتیجے میں 2 افراد کی جانیں گئیں اور یقین دہانی کرائی کے ذمے داران کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔

بعد ازاں کمشنر کراچی سہیل راجپوت نے واقعے کی وجوہات اور ذمہ داران کے تعین کے لیے ایڈیشنل کمشنر ون کو انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024