• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیر اعظم کی 'کراچی ٹرانسفارمیشن پلان' کو رواں ہفتے حتمی شکل دینے کی ہدایت

شائع August 31, 2020
وزیراعظم کے مطابق ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے — فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیراعظم کے مطابق ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے — فوٹو: اسکرین شاٹ

وزیر اعظم عمران خان نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے رواں ہفتے 'کراچی ٹرانسفارمیشن پلان' کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کردی۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت کراچی کے مسائل کے مستقل حل کے لیے 'کراچی ٹرانسفارمیشن پلان' کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر بحری امور سید علی زیدی، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل، متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹریز و سینئر افسران شریک ہوئے۔

وزیر اعظم کو شہر قائد کے مسائل، پانی، سیوریج، نالوں کی صفائی، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ اور ٹرانسپورٹ کے حوالے سے عوام کو درپیش مشکلات اور ان مسائل کے مستقل حل کے لیے مجوزہ 'کراچی ٹرانسفارمیشن پلان' پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مسائل حل کرنےکیلئے سندھ حکومت سے مکمل تعاون کریں گے، وزیر اعظم

وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ 'کراچی ٹرانسفارمیشن پلان' کراچی کے مسائل اور پاکستان کے معاشی حب کی ترقیاتی ضروریات کو مدنظر رکھ کر تشکیل دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کراچی کے مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں کئی سالوں سے درپیش عوامی مسائل کا مکمل ادراک ہے، عوام کی مشکلات پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے اور کراچی کے مسائل کے حل اور ترقی کے لیے وفاق اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے رواں ہفتے 'کراچی ٹرانسفارمیشن پلان' کو حتمی شکل دی جائے تاکہ اس کی باقاعدہ منظوری اور عمل درآمد کا کام شروع کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ یہ اجلاس کراچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی شدید بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 30 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد منعقد ہوا۔

شہر بھر میں جمعرات کو ہونے والی شدید بارش کے بعد ہر طرف پانی ہی پانی نظر آرہا تھا اور اہم شاہراہیں ہوں یا گلی محلے کی سڑکیں نکاسی آب نہ ہونے کے باعث سب تالاب کا منظر پیش کر رہی تھیں جبکہ انفرا اسٹرکچر کو بھی بری طرح نقصان پہنچا۔

بارش شروع ہوتے ہی غائب ہونے والی بجلی کئی علاقوں میں چار دن بعد بھی بحال نہ ہوسکی اور موبائل فون سروس بھی متاثر ہوئی۔

مزید پڑھیں: کراچی: بارش سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کی مشکلات برقرار، مزید 10 افراد جاں بحق

اس صورتحال کے بعد ہفتہ کو وزیر اعظم نے ایک اجلاس کے دوران کہا تھا کہ کراچی میں ہونے والی تباہی اور عوام کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کرے گی۔

عمران خان نے وزیر اعلیٰ سندھ سے کراچی کے حالات پر خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہونے والی تباہی اور اس کے نتیجے میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے ہر ممکن تعاون کرے گی اور اس ضمن میں تمام وفاقی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ریلیف سرگرمیوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے طویل المدتی پلان تشکیل دیا جا رہا ہے، وہ آئندہ چند روز میں خود کراچی جائیں گے اور حالات کا جائزہ لیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024