کورونا سمیت مختلف امراض سے تحفظ کیلئے مدافعتی نظام مضبوط بنانا بہت آسان
ایسا مانا جاتا ہے کہ مضبوط مدافعتی نظام کورونا وائرس کی شدت کو معتدل یا بہت کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
کورونا وائرس سے ہٹ کر بھی مضبوط مدافعتی نظام متعدد امراض سے جسم کو لڑنے میں مدد دیتا ہے بلکہ کئی بار تو بیمار ہونے سے بھی بچالیتا ہے۔
ایسی کوئی جادوئی غذایا گولی نہیں جو مدافعتی نظام کو مضبوط بناکر کورونا وائرس سمیت مختلف امراض سے تحفظ فراہم کرسکے۔
مگر اچھی خبر یہ ہے کہ ایسے متعدد ذرائع موجود ہیں جو مدافعتی نظام کے افعال کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے صحت مند رہنا ممکن ہوسکتا ہے اور کورونا وائرس کے خلاف جسم کو لڑنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
کچھ دیر سکون سے گزارنا
کچھ تناؤ جسم کے لیے اچھا ہوتا ہے کیونکہ اس طرح وہ چیلنج سے لڑنے کے لیے تیار ہوتا ہے، مگر تناؤ کا دورانیہ بہت زیادہ ہو تو یہ بری خبر ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ تناؤ جسم کے دفاعی نظام کو کمزور کرتا ہے اور جس حد تک ممکن ہو اس سے بچنے کی کوشش کرنا بہتر ہوتا ہے۔ اس کے لیے کچھ دیر سکون سے لیٹنا یا اپنے پسندیدہ مشاغل میں مصروف ہونا مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
پیاروں سے مضبوط تعلق
دوست اور رشتے دار بہت اہم ہوتے ہیں مگر ان سے مضبوط سماجی تعلق صحت پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔ پیاروں سے اچھے تعلق کو قائم کرنے والے افراد جسمانی طور پر بھی دیگر کے مقابلے میں زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔
مثبت سوچ رکھنا
جب آپ کے خیالات مثبت ہوں گے تو جسمانی دفاع بھی زیادہ بہتر طریقے سے کام کرے گا۔
مشکل وقت میں بھی اچھے کی توقع رکھیں اور منفی خیالات سے بچنے کی بھرپور کوشش کریں۔
ہنسی
کچھ دیر کے لیے ہنسنتا آپ کے لیے اچھا ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذہنی طور پر اچھا محسوس کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ کوئی نقصان بھی ننہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھل کر ہنسنے والے افراد کا مدافعتی نظام دیگر کے مقابلے میں زیادہ بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
غذا کا اچھا انتخاب
رنگا رنگ پھل اور سبزیاں اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ غذائی اجزا جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ مالیکیول اور دیگر سے تحفظ فراہم کرتے ہیں جو خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
مالٹے، ہری مرچ، اسٹرابیری، گاجر، تربوز، پپیتا، سب پتوں والی سبزیاں اور دیگر مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہیں۔
سپلیمنٹس
وٹامن ڈی اور مچھلی کے تیل کے کیپسولز سمیت کچھ سپلیمنٹس مدافعتی نظام کے لیے مددگار ثابت ہوتے ہیں، تاہم اس حوالے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کرنا بہتر ہوگا، کیونکہ وہ مختلف ادویات کے اثر میں رکاوٹ بن سکتے ہیں، ڈاکٹر یہ بہتر فیصلہ کرسکیں گے کہ آپ کے لیے کونسا سپلیمنٹ محفوظ ہوسکتا ہے۔
جسم کو حرکت دیں
ورزش مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کا ایک آسان ذریعہ ہے، جس سے تناؤ کم ہوتا ہے جبکہ ہڈیوں کے بھربھرے پن، امراض قلب اور کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
روزانہ آدھے سے ایک گھنٹے تک جسمانی طور پر سرگرم رہنا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے اور ضروری نہیں کہ سخت ورزشیں کی جائیں، ہر قسم کی سرگرمی جیسے تیز چہل قدمی، سائیکل چلانا، یوگا یا سیڑھیاں چڑھنا بھی مفید ہیں۔
اچھی نیند
اچھی نیند کے بغیر مدافعتی نظام کبھی بھی بیماریوں سے لڑنے کے لیے زیادہ مضبوط نہیں ہوسکتا۔
بیشتر بالغ افراد کو روزانہ رات کو 7 سے 8 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ سونے کے ایک معمول کو طے کرکے اس پر قائم رہیں۔
دن میں جسمانی طور پر متحرک رہیں جبکہ سونے کے وقت سے کچھ دیر قبل کیفین والے مشروبات سے گریز کریں۔
سیگریٹ نوشی سے گریز
اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں تو تمباکو نوشی کی عادت سے جان چھڑالیں۔
اس کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ لے سکتے ہیں کہ کس طرح اس لت سے پیچھا چھڑایا جاسکتا ہے جبکہ دیگر افراد کی جانب سے خارج کیے جانے والے سیگریٹ کے دھویں سے بھی بچیں۔
ہاتھوں کو دھونا
ہاتھوں کو اکثر دھونا نقصان دہ جراثیموں کو بہادیتا ہے جس سے کورونا وائرس سمیت دیگر امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے، صابن سے اچھی طرح کم از کم 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں۔
اگر پانی اور صابن تک رسائی نہیں تو ہینڈ سینیٹائزر بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے، مگر یہ جان لیں کہ اس سے تمام جراثیم اور نقصان دہ اجزا ہاتھ سے نکلتے نہیں، تاہم کسی حد تک تحفظ ضرور مل جاتا ہے۔
الکحل بھی تباہ کن
الکحل کا استعمال مدافعتی نظام کو کمور کرتا ہے اور اکثر بیمار ہونے کا خطرہ بڑھاتا ہے، تو تمباکو نوشی کی طرح اس لت سے بچنا بھی اچھی صحت کے لیے ضروری ہے۔