• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

حکومت نے 'غازی فورس' تنظیم پر پابندی عائد کردی

شائع August 25, 2020
نوٹی فکیشن کی کاپی تمام محکموں کو ارسال کردی گئی — فائل فوٹو / اے ایف پی
نوٹی فکیشن کی کاپی تمام محکموں کو ارسال کردی گئی — فائل فوٹو / اے ایف پی

وزارت داخلہ نے 'غازی فورس' نامی تنظیم پر پابندی عائد کردی جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

وزارت داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق غازی فورس پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی سیکشن '11 (اے) 1 بی' کے تحت پابندی عائد کی گئی۔

نوٹی فکیشن کی کاپی ڈی جی نیکٹا، وزارت خارجہ، قومی سلامتی کونسل سمیت تمام محکموں کو ارسال کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس اضافے کے بعد وزارت داخلہ کی پابندی کی فہرست میں شامل تنظیموں اور گروپوں کی تعداد 78 ہوگئی ہے۔

غازی فورس رواں سال پابندی کی فہرست میں شامل ہونے والی پانچویں تنظیم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں جسقم-اے سمیت 2 علیحدگی پسند تنظیمیں کالعدم قرار

اس سے قبل 19 اگست کو 'ختم الانبیا' تنظیم پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

اسی طرح 7 مئی کو جئے سندھ قومی محاذ اریسر گروپ، سندھو دیش ریوولیوشنری آرمی اور سندھو دیش لبریشن آرمی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

کالعدم تنظیموں کی فہرست بنانے کا عمل 14 اگست 2001 میں اس وقت شروع ہوا تھا جب لشکر جھنگوی اور سپاہ محمد پاکستان کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

بعد ازاں 14 جنوری 2002 کو حکومت نے جیش محمد، لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریک اسلامی اور تحریک نفاذ شریعت محمدی پر پابندی عائد کردی تھی۔

یاد رہے کہ 21 اگست کو پاکستان نے داعش، القاعدہ، طالبان سمیت دیگر تنظیموں کے 88 سے زائد دہشت گردوں پر سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 88 سے زائد دہشتگردوں پر سخت پابندیوں کا اطلاق

وزارت خارجہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 21 قراردادوں کے تحت دہشت گردوں پر عائد کردہ پابندیوں میں اثاثے منجمد کرنا، سفری اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی شامل ہے۔

پابندیوں کے دو علیحدہ نوٹی فکیشن جاری کیے گئے تھے جن میں کالعدم تنظیموں، دہشت گرد عناصر، افراد کے تمام اثاثے، کھاتے یا مالیاتی ذرائع بغیر کسی پیشگی نوٹس کے فی الفور منجمد کرنے کا حکم دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024