مفتی تقی عثمانی سب سے بااثر مسلم شخصیت، عمران خان ’مین آف دی ایئر‘ قرار
عالمی اسلامی تنظیم رائل آل البیت انسٹی ٹیوٹ کے تحقیقی سینٹر کی جانب سے سال 2020 کی دنیا کی 500 بااثر مسلم شخصیات کی فہرست جاری کردی گئی۔
مشرق وسطیٰ کے ملک اردن میں موجود عالمی اسلامی تنظیم کے ذیلی تحقیقی ادارے (دی رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز) کی جانب سے 2020 کی بااثر مسلم شخصیات میں پہلے نمبر پر پاکستانی عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی ہیں۔
(دی مسلم 500) نامی کتاب میں پاکستان، سعودی عرب، مصر، اردن، ملائیشیا، انڈونیشیا، بھارت، بنگلہ دیش، امریکا، برطانیہ اور ترکی سمیت دنیا کے درجنوں ممالک کی مذہبی، سیاسی، سماجی، ٹیکنالوجی، تعلیم، کھیل اور دیگر شعبوں کی شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔
دی رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز کی جانب سے جہاں 500 بااثر مسلم شخصیات کی فہرست جاری کی گئی ہے، وہیں اسی تنظیم کی جانب سے مسلم ’وومن آف دی ایئر‘ اور مسلم ’مین آف دی ایئر‘ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
تنظیم کی جانب سے امریکی کانگریس رکن راشدہ طالب کو ’وومن آف دی ایئر‘ جب کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو ’مین آف دی ایئر‘ قرار دیا گیا ہے۔
تنظیم نے راشدہ طالب اور وزیر اعظم عمران خان کی سیاسی و سماجی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں دنیائے اسلام کی نئی نسل کے لیے بااثر شخصیات قرار دیا ہے۔
تنظٰم کی جانب سے جاری کی گئی 500 بااثر مسلم شخصیات میں سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز، ترک صدر رجب طیب اردوان، ایران کے آیت اللہ خامنہ ای، عمان کے سلطان قبوس بن سعد، سعودی عالم شیخ سلمان القائدہ، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حامد، انڈونیشیا کے صدر جو کو ودود، الاظہر یونیورسٹی مصر کے عالم شیخ ڈاکٹر احمد محمد الطیب اور نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری سمیت دیگر مسلم رہنما اور شخصیات شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا نام دنیا کی 100 متاثر کن شخصیات میں شامل
مسلم دنیا کی 500 شخصیات کو مجموعی طور پر 15 مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں سب سے نمایاں کیٹیگری اسلامی دنیا کی 50 بااثر ترین شخصیات ہیں۔
مسلم دنیا کی 50 بااثر ترین شخصیات میں پہلے نمبر پر پاکستانی عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی ہیں، اسی فہرست میں دوسرے نمبر پر ایران کے سپریم لیڈر آیت آللہ خامنہ ای، تیسرے نمبر پر ابوظہبی کے بادشاہ اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ڈپٹی سپریم کمانڈر محمد زید بن النہیان، چوتھے نمبر پر سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز، پانچویں نمبر پر اردن کے یروشلم کے مقدس مقامات کے سربراہ عبداللہ ابن الحسین، چھٹے نمبر پر ترک صدر رجب طیب اردوان، 12 ویں نمبر پر قطر کے امیر، 13 ویں نمبر پر انڈونیشیا کے صدر، 16 ویں نمبر پر پاکستانی وزیر اعظم عمران خان، 24 ویں نمبر پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، 36 ویں نمبر پر پاکستانی اسکالر طارق جمیل، 46 ویں نمبر پر فلسطینی صدر محمود عباس اور 50 ویں نمبر پر پاکستانی تبلیغی جماعت کے امیر نظر الرحمٰن ہیں۔
آرٹس اینڈ کلچر کی کیٹیگری میں پاکستانی صوفی گلوکارہ عابدہ پروین اور نعت خوان محمد اویس رضا قادری کو شامل کیا گیا ہے، اسی فہرست میں بھارتی آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقار اللہ رکھا رحمٰن (اے آر رحمٰن) بولی وڈ اداکار عامر خان، ہولی وڈ اداکار رز احمد، بولی وڈ اداکارہ شبانہ اعظمی، ایرانی نژاد برطانوی گلوکار سمی یوسف سمیت دیگر شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔
میڈیا کی کیٹیگری میں پاکستان کے جنگ اور جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن، اے آر وائی گروپ کے چیئرمین سلمان اقبال اور میڈیا پرسنالٹی زید حامد کو شامل کیا گیا ہے، اسی کیٹیگری میں سی این این کے بھارتی نژاد امریکی اینکر فرید زکریا سمیت دیگر شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔
اسی طرح سیاست، سماجی مسائل، مذہبی معاملات، کاروبار، شخصیات اور اسپورٹس سمیت دیگر شعبوں میں بھی پاکستانی شخصیات سمیت دنیا بھر کی اہم ترین مسلم شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔
فہرست میں شامل شخصیات کو ان کی خدمات اور اثر و رسوخ کی بنا پر فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
فہرست میں پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی سمیت دبئی کے بادشاہ اور ترک خاتون اول کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اردن کا مذکورہ تحقیقی ادارا ہر سال دی مسلم 500 کے نام کتاب شائع کرتا ہے اور یہ ادارہ 2012 سے مذکورہ کتاب اور شخصیات کی فہرست شائع کرتا آ رہا ہے۔