بل گیٹس کی کورونا وائرس کی وبا کے دوران ایک اور جان لیوا خطرے کی نشاندہی
شارک مچھلی کا نظارہ دہشت زدہ کردینے والا ہوتا ہے خاص طور پر اگر وہ منہ کھولے آپ کی جانب بڑھ رہے ہو مگر دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کو ایک بظاہر معمولی اور چھوٹا سے کیڑے کی دید خوفزدہ کردیتی ہے۔
مائیکرو سافٹ کے بانی دنیا کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ اگرچہ کورونا وائرس کی وبا ہر جگہ پھیل رہی ہے مگر مچھر اب بھی سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث بننے والا جاندار ہے۔
17 اگست کو اپنے گیٹس بلاگ میں بل گیٹس نے مچھروں کا ہفتہ منانے کا اعلان کیا جس کے دوران مختلف ویڈیوز اور مضامین کے ذریعے اس کیڑے کی ہلاکت خیزی کو واضح کیا جائے گا۔
بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہر رات یہ ننھے کیڑے لاکھوں افراد کو ملیریا سے متاثر کرتے ہیں جو ایسا مرض ہے جس سے ہر دوسرے منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہورہا ہے۔
بل گیٹس نے کہا 'مچھر سماجی دوری کی مشق نہیں کرتے، وہ ماسک نہیں بھی نہیں پہنتے، اس وقت جب کووڈ 19 دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، تو یاد دہانی ضروری ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا قاتل جاندار اس وبا کے دوران آرام نہیں کررہا'۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملیریا سے زیادہ تر ہلاکتیں دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ملیریا کی روک تھام اور علاج کی سہولیات بری طرح متاثر ہوئی ہیں، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں نمایاں اضافے کا خطرہ ہے۔
خیال رہے کہ ملیریا کا خاتمہ طویل عرصے سے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس کے لیے ایک حکمت عملی پر بھی کام ہورہا ہے۔
کچھ سال قبل بل گیٹس نے 2015 میں مختلف جانوروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کا ایک گراف بھی شیئر کیا تھا جس سے معلوم ہوا کہ شارک دنیا بھر میں صرف چھ ہلاکتوں کا باعث بنی جبکہ مچھروں نے 8 لاکھ 30 ہزار جانیں لیں۔
اس موقع پر بل گیٹس کے بقول 'مچھر ایک ہائپو ڈرمک سوئی کی طرح ہیں جو جسم کو بیماریوں سے بچانے والے دفاعی میکنزم کو بائی پاس کرکے امراض کو براہ راست خون میں پہنچا دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں انسانوں کو حملے کرنے والے وائرس بہت تیزی سے بڑھتے ہیں"۔