• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

چین میں دنیا کے پہلے 2 نشستوں والے اسٹیلتھ لڑاکا طیارے کی تیاری

شائع August 16, 2020 اپ ڈیٹ August 17, 2020
جے 20 — اے پی فائل فوٹو
جے 20 — اے پی فائل فوٹو

چین دنیا کا پہلا 2 نشستوں والا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق چین اپنے جدید ترین اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جے 20 پر مبنی 2 نشستوں والے طیارے کی تیاری پر کام کررہا ہے۔

جے 2 تیار کرنے والے چینگدو ایئرکرافٹ ڈیزائن انسٹیٹوٹ (سی اے ڈی آئی) کے ماہرین دنیا کے پہلے ایسے اسٹیلتھ طیارے کی تیاری پر کام کررہے ہیں، جس میں 2 پائلٹ سفر کرسکیں گے، جبکہ یہ پہلے سے زیادہ جدید بھی ہوگا۔

اس طیارے کا خاکہ بھی سامنے آیا ہے اور بتایا گیا کہ یہ ایک چھوٹے، ارلی وارننگ جنگی طیارے کا کام کرے گا۔

اس میں نشستیں پہلو بہ پہلو ہوں گی اور اس سے دونوں پائلٹس کو بات چیت میں آسانی کے ساتھ معلومات موثر طریقے سے شیئر کرنے میں مدد ملے گی۔

رپورٹ کے مطابق یہ نیا طیارہ ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے ہتھیاروں سے لیس ہوگا مگر اسے بمبار کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ ایک حقیقی بمبار طیارہ نہیں ہوگا، اس کی اسٹیلتھ اور تیزرفتاری کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوگا کہ میزائلوں کی بجائے صرف ہوا سے ہوا پر مار کرنے والے ہلکے بموں کو ترجیح دی جائے۔

ہوا سے زمین اور ہوا سے سمندر پر مار کرنے والے بھاری میزائلوں کو طیارے کے پروں میں نصب کیا جاتا ہے جس سے اسٹیلتھ صلاحیت کافی متاثر ہوتی ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ بھاری ہتھیاروں کو لے کر جانے والے لڑاکا طیارے آسانی سے فضائی دفاعی نظام میں نظر آجاتے ہیں۔

ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے فوجی ماہر سونگ زونگ پنگ کا کہنا تھا کہ جے 20 کو مختلف ورژن میں اپ گریڈ کیا جانا چاہیے کیونکہ وہ مضبوط ڈیٹکشن صلاحیت، ملٹی چینیل انٹیلی جنس سے منسلک اور الیکٹرونک وار فیئر انفارمیشن کی گنجائش رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2 نشستوں کے ڈیزائن میں نئے طیاروں کی تیاری میں وقت لگ سکتا ہے کیونکہ طیارے کی ساخت میں نمایاں تبدیلیاں لانی ہوں گی، جو کہ اسے جے 20 کا ایک مختلف ماڈل بنائیں گی۔

سی اے ڈی آئی اور اس کی ذیلی کمپنی شیان یانگ ایئرکرافٹ ڈیززائن انسٹیٹوٹ جس نے جے 15 تیار کیا، ایسے نئی نسل کے لڑاکا طیاروں کی تیاری پر کام کررہی ہیں جو امریکا کے ایف 35 کے مقابلے کی صؒاحیت رکھتا ہو۔

خیال رہے کہ جے 20 لڑاکا طیارے کو کو پہلی بار 2016 کے آخر میں ایک ائیر شو کے دوران پیش کیا گیا تھا جبکہ اس کی پہلی جھلک 2010 میں سامنے آئی تھی۔

فروری 2018 میں چینی فضائیہ نے اعلان کیا کہ اس کا نیا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ جے 20 اب جنگی مقاصد کے لیے تیار ہے اور فضائیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

چینی فضائیہ نے اعلان کیا کہ اس کا نیا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ جے 20 اب جنگی مقاصد کے لیے تیار ہے اور فضائیہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024