• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بھارتی سفارت کار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج

شائع August 15, 2020
بھارت نے رواں برس ایک ہزار 980 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی—فائل فوٹو: اے پی
بھارت نے رواں برس ایک ہزار 980 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی—فائل فوٹو: اے پی

دفتر خارجہ میں بھارتی سینئر سفارت کار کو طلب کر کے14 اگست کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) کے دھودنیال سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا جس کے نیتجے میں ایک معصوم شہری زخمی ہوگئی تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے تیجیاں گاؤں کی رہائشی 3 سالہ بچی زلیخا دختر مشتاق شدید زخمی ہوئی۔

دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فورسز ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں شہری آبادی کو آرٹلری فائر، مارٹرز اور خودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی، بھارتی سفارتکار دفتر خارجہ طلب

بیان کے مطابق بھارت نے رواں برس ایک ہزار 980 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 16 شہادتیں ہوئیں اور 161 معصوم شہری شدید زخمی ہوئے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فائرنگ واضح طور پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ فوجی قواعد کے بھی خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کی خلاف وزی کرتے ہوئے ایل او سی کے اطراف میں کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے، جو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری میں کشیدگی کو ہوا دے کر بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

مزید پڑھیں: بھارت کے سینئر سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی فائرنگ پر احتجاج

بھارت سے 2003 کے معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ ان واقعات کی تفتیش کرکے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر امن کو برقرار رکھا جائے۔

دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں تواتر اضافہ دیکھا گیا ہے اور آئے روز آزاد کشمیر میں ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے۔

قبل ازیں پاکستان نے 28 جولائی کو ایل او سی پر کی گئی سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا تھا جس میں تین معصوم شہری زخمی ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سفارت کار کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج

اس سے قبل 17 جولائی کو بھی بھارتی فورسز کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی اور فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین زخمی ہو گئی تھیں۔

13 جولائی کو بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں عمر رسیدہ خاتون جاں بحق ہوئی تھیں۔

6 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 5 شہری زخمی ہوگئے تھے جبکہ اس سے ایک روز قبل یعنی 5 جولائی کو ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک شہری زخمی ہوگیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024