• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

جشن آزادی میں پولیو کے خلاف جنگ کو کامیاب بنائیں، صوبائی وزیرصحت

شائع August 14, 2020
سندھ میں 15 اگست سے پولیو مہم شروع ہوگی—فائل/فوٹو:اے ایف پی
سندھ میں 15 اگست سے پولیو مہم شروع ہوگی—فائل/فوٹو:اے ایف پی

سندھ کی صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرعذرا پیچوہو نے صوبے میں 15 اگست سے پولیو مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ جشن آزادی کے موقع پر صحت مند پاکستان کی خاطر حکومت کی پولیو مہم میں تعاون کریں۔

سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹرعذرا پیچوہو نے کہا کہ جشن آزادی کے موقع پر اس عزم کو دہرانا ہوگا کہ صحت مند پاکستان ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے۔

مزید پڑھیں:انسداد پولیو مہم 20 جولائی سے کووڈ-19 ایس اوپیز کے تحت شروع ہوگی، معاون خصوصی

انہوں نے کہا کہ اس مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے سندھ بھر میں 15اگست سے شروع ہونے والی پولیو مہم میں 92 لاکھ 55 ہزار 925 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ 6 ماہ سے لے کر پانچ برس تک کی عمر کے 83 لاکھ بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔

اپنے بیان میں صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ جشن آزادی کی خوشیوں بھرے پیغام کے ساتھ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس ملک کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے پولیو کے خلاف جنگ میں ہر پاکستانی کو ساتھ دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا سے پولیو کا خاتمہ ہوچکا ہے لیکن پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں اب بھی یہ مرض موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رواں برس رپورٹ ہونے والے 64 کیسز میں سے 21 کا تعلق سندھ سے ہے، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور بچوں کو اس مرض سے بچانے کے لیے پولیو کے قطرے پلانا لازمی ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں 15 آگست سے شروع ہونے والی مہم میں 49 ہزار 781 پولیو ورکرز اور 8 ہزار 497 ایریا سپروائیزرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم، بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، انسداد پولیو مہم کی بحالی پر تبادلہ خیال

ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ سندھ میں مارچ 2020 کے بعد صحت کے شعبے کو چیلینج کا سامنا رہا جہاں کورونا وبا کی وجہ سے پولیو اور دیگر بیماریوں سے بچاؤ کے ویکسین کے پروگرام متاثر ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب ان حالات میں بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا اور بھی ضروری ہوگیا ہے۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے ترجمان نے کہا کہ کورونا کی وبا سے بچاؤ کے ساتھ ساتھ ہم نے بچوں کو دیگر بیماریوں سے بھی محفوظ رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو، خسرہ، ٹائیفائیڈ جیسی دیگر بیماریوں سے نمٹنے کے لیے ٹیکے موجود ہیں اور والدین سے گزارش ہے کے اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروائیں۔

محکمہ صحت سندھ کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان پیڈریاٹک ایسوسی ایشن، عالمی ادارے اور مذہبی شخصیات اس بات پر متفق ہیں کہ پولیو کی ویکسین محفوظ ہے اور بچوں کو پولیو جیسے مرض سے بچاؤ کے لیے مفید ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں پولیو کے مزید 2 کیسز رپورٹ، رواں سال مجموعی تعداد 44 ہوگئی

سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر کاظم جتوئی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس وقت پاکستان اور افغانستان دو ممالک ایسے ہیں جہاں پولیو کے کیسز موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 15 آگست سے شروع ہونے والی پولیو مہم میں سندھ حکومت کا ساتھ دیں، سندھ کے لوگوں کے تعاون کی وجہ سے کورونا پر قابو پانے میں مدد ملی۔

سیکریٹری صحت نے کہا کہ سندھ کے لوگوں سے پولیو سے بچاؤ اور خاتمے کے لیے بھی تعاون درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مہم میں وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024