اخوان المسلمون کی کیری کے بیان کی مذمت
قاہرہ: مصر کی اخوان المسلمون نے جمعہ کو امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے اس بیان پر سخت تنقید کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مصر کی افواج نے صدر مرسی کو برطرف کر کے ملک میں 'جمہوریت بحال' کی ہے-
اخوان کے ایک سینئر رہنما اور مرسی حکومت کے ایک وزیر، محمّد علی بشر کا کہنا تھا 'ہم ایسے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور ہمیں ان بیانات پر بہت افسوس ہے"-
رائیٹرز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا 'امریکا وہ ملک ہے جو جمہوریت اور انسانی حقوق کی بات کرتا ہے اور وہ ایسی بات کھ رہا ہے- مجھے امید ہے کہ وہ اپنے بیان پر دوبارہ سوچیں گے اور اسے صحیح کریں گے'-
اخوان کے حکام میں سے ایک مرسی، جو کہ جون 2012 میں مصر کے پہلے صدر کے طور پر منتخب ہوئے تھے، 3 جولائی کو برطرف کر دے گئے تھے اور ان کی جگہ آرمی کی پشت پناہی میں ایک نگران حکومت قائم کی گئی ہے-
امریکہ ان کی برطرفی کو بغاوت کہنے سے گریز کرتا آیا ہے-
جمعرات کو، امریکی قیادت کی جانب سے مصری فوج کی حمایت میں آنے والے اس بیان میں کیری کا کہنا تھا کہ مصری فوج نے مرسی کو برطرف کر کے ملک میں 'بحالی جمہوریت' کا قدم اٹھایا ہے-
ایک پاکستانی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کیری نے کہا 'لاکھوں کروڑوں لوگ، فوج سے مداخلت کی اپیل کر رہی تھے- یہ سب لوگ اس بات سے خوفزدہ تھے کہ یہ اختلاف، تشدد اور افرا تفری میں نہ بدل جائے- اور پھر فوج نے میرے خیال میں تو اقتدار پر قبضہ بھی نہیں کیا'-
بشر کا کہنا تھا کہ امریکہ مصری عوام کی خواہشات کو نظر انداز کر رہا ہے-