کے پی: دہشت گردی کا مقابلہ کرکٹ سے
پشاور: پاکستان کرکٹ کے ہیرو عمران خان، انسداد دہشت گردی کی پالیسی کے طور پر خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت کے تحت کھیلوں کا ایک ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے شعبہ کھیل و ثقافت کے رابطہ کار،فتخار الہی نے جمعہ کو بتایا کہ 'دہشت گردی کھیلوں کے لئے بہت تباہ کن رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم صوبے میں اس کے خاتمے کے لئے کھیلوں کی طرف توجہ دے رہے ہیں'۔
عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف مئی کے عام انتخابات میں ملک کی تیسری سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر ابھری۔
ان کی پارٹی نے طالبان حملوں سے متاثر رہنے والے صوبہ خیبر پختونخواہ میں حکومت بھی بنائی ہے۔
عمران خان جنجگو طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی وکالت کرنے پر مغرب میں متنازعہ بھی ہوئے۔ بہت سے ذہنوں میں یہ سوال بھی گردش کر رہا ہے کہ ان کی ناتجربہ کار حکومت دہشت گردی کی لعنت سے کیسے نمٹے گی؟
ان کے دور حکومت میں چھبیس جولائی کو پاراچنار میں ایک خودکش حملہ ہوا جس میں ستاون افراد مارے گئے۔ اسی طرح پیر کو ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان جنگجوؤں نے ایک جیل پر حملہ کرتے ہوئے 240 قیدیوں کو آزاد کرا لیا۔
الہی نے امید ظاہر کی ہے کہ کرکٹ، جو کہ پاکستان میں ایک قومی جنون ہے، ملک میں امن و استحکام واپس لا سکتا ہے۔
پاکستان کے سب سے بڑے آل راؤنڈر سمجھے جانے والے عمران کی قیادت میں ہی گرین شرٹس نے 1992 میں ملک کے لئے واحد ورلڈ کپ جیتا تھا۔الہی نے رپورٹرز کو بتایا کہ ان کی پارٹی، نوجوانوں اور کھیلوں کو خصوصی اہمیت دیتی ہے اور عمران کے بطور لیڈر اور اس پروگرام کے بانی ہونے کی وجہ سے انہیں امید ہے کہ صوبے میں امن بحال ہو سکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیلنٹ کی تلاش، پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ تھا تا کہ ملک کے پسماندہ ترین خطّے کو ترقی یافتہ بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کا مقصد صوبے میں کرکٹ ٹیلنٹ کی تلاش ہے، جو عمران خان کے ان اقدامات میں سے ایک ہے جن سے وہ صوبے کی ترقی چاہتے ہیں۔
اس صوبے نے ماضی قریب میں یونس خان اور عمر گل جیسےعظیم کرکٹرز پیدا کئے ہیں تاہم جنگجوؤں کے بم حملوں اور پرتشدد کاروائیوں سے روزمرہ زندگی کا یہ پہلو بری طرح متاثر ہوا ہے۔
الہی نے بتایا کہ عمران کی بھی کوشش ہو گی کہ وہ اس پروگرام کو زیادہ سے زیادہ وقت دیں اور ان کی پارٹی ٹیلنٹ کی تلاش اور انہیں گروم کرنے کے لئے پیشہ ور کوچز (سابقہ کھلاڑیوں) کی خدمات بھی حاصل کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں باقاعدہ کرکٹ گراؤنڈز کی تعمیر اور پہلے سے موجود گراؤنڈز کی تعمیر نو کے لئے بھی بات چیت جاری ہے۔
اس ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا دائر کار صوبے سے متصل نیم خودمختار قبائلی علاقوں (فاٹا) تک بھی پھیلایا جائے گا۔