• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ٹک ٹاک ویڈیوز وائرل ہونے پر خاتون پولیس کانسٹیبل ملازمت سے فارغ

شائع July 24, 2020
خاتون اہلکار کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہوئی تھی—فائل فوٹو: بی آر ڈاٹ ڈی ای
خاتون اہلکار کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہوئی تھی—فائل فوٹو: بی آر ڈاٹ ڈی ای

لاہور: پولیس حکام نے سوشل میڈیا پر ویڈیو کلپ بنانے اور اسے اپ لوڈ کرنے پر ایک نوجوان خاتون کانسٹیبل کو 'ملازمت سے فارغ' کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے اعلیٰ حکام نے اپنی ماتحت کی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر کچھ ویڈیو کلپس کے وائرل ہونے کے بعد یہ ایکشن لیا، جن میں فورس کے اقدار کے خلاف قابل اعتراض زبان کا استعمال کیا گیا تھا۔

ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ 2019 میں محکمے کا حصہ بننے والی کانسٹیبل 3 سال پروبیشن پیریڈ (عارضی بنیاد) پر تھیں اور حال ہی میں وہ موبائل اسکواڈ میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔

مزید پڑھیں: استعفے کی ویڈیو وائرل ہونے پر خاتون پولیس اہلکار سے بازپرس

ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ویڈیو وائرل ہوئی پولیس کے اعلیٰ حکام نے موبائل اسکواڈ کی ڈی ایس پی (ہیڈکوارٹرز) حمیرا تبسم کو ابتدائی تحقیقات کے لیے مقرر کیا جنہوں نے کانسٹیبل کو الزامات کا مرتکب پایا اور انہوں نے معاملے کی باقاعدہ تحقیقات کی تجویز دی۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ محکمے کے الیٹ فورس کی ڈی ایس پی بشریٰ کو باقاعدہ تحقیقات کے لیے مقرر کرتے ہوئے کانسٹیبل سے بذریعہ شوکاز نوٹس وضاحت طلب کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ 'تحقیقات کے دوران کانسٹیبل کو پھر سوشل میڈیا پر فورس کے نظم و ضبط کو خراب کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا اور ملازمت سے فارغ کردیا'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ انہیں ذاتی سماعت کے لیے آرڈرلی روم میں بھی بلایا گیا جہاں وہ اپنی پوزیشن کا دفاع نہیں کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرگودھا پولیس کی ٹک ٹاک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی

پولیس عہدیدار کے مطابق کانسٹیبل کو ماضی میں بھی اسی طرح کی خلاف ورزیوں پر محکمے کی جانب سے 3 مرتبہ تحریری وارننگ دی گئی تھی۔

خیال رہے کہ سرگودھا میں بھی پولیس اہلکاروں کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہونے پر ڈی پی او سرگودھا نے نوٹس لیا تھا۔

انہوں نے پولیس اہلکار صفدر کو عہدے سے ہٹا کر لائن حاضر کردیا تھا جبکہ معاملے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024