دنیا کے امیر ترین شخص کے اثاثوں میں ایک دن میں 13 ارب ڈالرز کا اضافہ
آن لائن کمپنی ایمیزون کے بانی جیف بیزوس دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور 20 جولائی کو ان کے اثاثوں میں ایک دن میں 13 ارب ڈالرز (21 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) کا اضافہ ہوا۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق جیف بیزوس کے اثاثے اب 189 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے ہیں۔
ویسے تو کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں معاشی تنزلی دیکھنے میں آئی ہے مگر ایمیزون کے بانی کے اثاثوں میں 74 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوچکا ہے۔
بلومبرگ بلین ایئر انڈیکس کے قیام یعنی2012 سے اب تک ایک دن میں 13 ارب ڈالرز کا اضافہ کوئی اور اپنے اثاثوں میں نہیں کرسکا۔
جیف بیزوس نے 1995 میں اپنی کمپنی کی بنیاد رکھی تھی اور اب وہ دنیا کی چند طاقتور ترین کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
ویسے جیف بیزوس واحد ارب پتی نہیں جن کے اثاثوں میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
انسٹیٹوٹ فار پالیسی اسٹڈیز کے ایک تجزیے کے مطابق 600 ارب سے زائد امریکی ارب پتی افراد کے اثاثوں میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران اوسطاً 18 مارچ سے 16 جولائی کے دوران ہر ہفتے 42 ارب ڈالرز کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
مجموعی طور پر یہ افراد اتنے عرصے میں 700 ارب ڈالرز سے زیادہ کما چکے ہیں۔
خیال رہے کہ جیف بیزوس گزشتہ سال 36 ارب ڈالرز سے زیادہ محروم اس وقت ہوگئے تھے جب ان کی سابقہ بیوی میکنزی بیزوس سے علیحدگی ہوئی۔
دنیا کی مہنگی ترین طلاق کے نتیجے میں دنیا کے امیر ترین شخص کے اثاثوں کی مالیت میں کمی آئی جبکہ میکنزی بیزوز ایمازون کے چند بڑے شیئر ہولڈرز میں سے ایک بن گئیں۔
جیف بیزوس نے 29 جولائی کو اپنے حصص کا 25 فیصد حصہ یا 19.7 ملین شیئرز میکنزی بیزوس کو منتقل کیے، تاہم ایمازون کے بانی کو کمپنی کے ووٹنگ کنٹرول حاصل رہے گا۔