سیالکوٹ: گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی 8 سالہ بچی دم توڑ گئی
سیالکوٹ: پیر کو پسرور تحصیل کے گاؤں بٹر ڈوگراں چننڈا میں دو افراد کے ہاتھوں گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی 8 سالہ بچی دوران علاج ہسپتال میں دم توڑ گئی۔
مرنے والی بچی ایک رکشا ڈرائیور کی بیٹی ہے، جو اپنے گھر کے سامنے کھیل رہی تھی کہ اسی گاؤں کے رہائشی دو مشتبہ افراد نے اسے جوس میں کچھ نشہ آور شے ملا کر دی اور ایک ویران عمارت میں لے گئے۔
مزید پڑھیں: لاہور: ٹک ٹاک پر دوست بنانے کے بعد بچی کا 'گینگ ریپ'
ان دونوں افراد نے بچی کا گینگ ریپ کیا اور جب بچی نے شور مچانے کی کوشش کی تو انہوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
جب کچھ مقامی افراد نے بچی کے چلانے کی آواز سنی تو مشتبہ افراد وہاں سے فرار ہو گئے۔
متاثرہ خاندان بچی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال پہنچا جہاں وہ منگل کی صبح انتقال کر گئی۔
سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر مستنسر فیروز متاثرہ خاندان کے گھر گئے اور انہیں انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔
یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: 5 سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا ملزم گرفتار
بدیانہ پولیس نے لاش کو ایٹاپسی کے لیے پسرور ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا اور بچی کے والد کی مدعیت میں مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ڈی پی او فیروز نے ریپ کرنے والے دونوں مشتبہ ملزمان کی گرفتاری کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستان میں اس طرح کا کوئی واقعہ ہوا ہو بلکہ اس سے قبل بھی ملک بھر میں اس طرح کے درجنوں واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
جنوری 2018 میں قصور میں 6 سالہ زینب کو اغوا کرنے کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس پر ملک بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا اور بعدازاں ملزم کو پکڑ کر تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت: فیس بک دوست سے ملاقات کیلئے جانے والی نابالغ بچی کا گینگ ریپ
گزشتہ سال صوبہ پنجاب کے علاقے جہلم میں با اثر افراد نے 13 سالہ بچی کو اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا اور تشویشناک حالت میں ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔
2019 میں ہی پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں اسامہ نامی ملزم نے 5 سالہ بچی کا ریپ کیا تھا جس کے بعد پولیس نے بچی کے دادا کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔
گزشتہ روز لاہور میں ملت پارک پولیس اسٹیشن کی حدود میں دوست نے ساتھی کے ساتھ مل کر بچی کو مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔