گلوکار سلمان احمد کو بلاول بھٹو کا مذاق اڑانا مہنگا پڑگیا
معروف گلوکار سلمان احمد کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کا مذاق اڑانے کے لیے ایک ایڈیٹڈ (تدوین شدہ) تصویر شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا۔
سلمان احمد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سپورٹر بھی ہیں اور وہ اکثر ٹوئٹر پر پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں۔
تاہم ایک روز قبل انہوں نے بلاول بھٹو کی ایسی تصویر شیئر کی جس میں چیئرمین پی پی پی کو خاتون سے تشبیہہ دی گئی تھی، ساتھ ہی انہوں نے پنجابی میں کیپشن لکھا کہ ’ڈیئر ڈائری جب گیدڑ کی موت آتی ہے وہ شہر کی جانب بھاگتا ہے‘۔
اس ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے پیپلز پارٹی کے حوالے سے بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کا یوٹیوب لنک بھی شیئر کیا، مذکورہ تصویر پر نہ صرف انہیں ٹوئٹر صارفین بلکہ کئی معروف شخصیات نے آڑے ہاتھوں لیا۔
معروف اینکر ناجیہ اشعر لکھتی ہیں کہ ’ایک مرد کو عورت سے تشبیہہ دیے کر مردانگی دکھانا، عورت کی تذلیل کرنا وہ گھٹیا سوچ ہے جو تعلیم یافتہ مہذب معاشرے میں بھی پروان چڑھتی رہی ہے‘۔
معروف اینکر اور میزبان وسیم بادامی ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’سلمان بھائی افسوس، بہت افسوس، سیاسی رائے سے بھرپور اختلاف کریں لیکن یہ کیا۔۔۔۔!
مذکورہ تصویر پر وزیراعظم کی کورونا ریلیف ڈرائیو، فوکل پرسن کی نمائندہ خصوصی ملیحہ ہاشمی نے براہِ راست تو تبصرہ نہیں کیا البتہ سینئر صحافی نسیم زہرہ کی جانب سے معافی کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ ’انہیں ضرور مانگنی چاہیئے اور یہ تصویر پوسٹ نہیں کرنی چاہیے تھی‘۔
ساتھ ہی ملیحہ نے نسیم زہرہ سے جواب میں یہ پوچھا کہ ’کیا آپ نے شہباز شریف سے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ کو جادو گرنی کہنے پر معافی مانگیں‘۔
سلمان احمد نے سخت تنقید کے باوجود ایک روز گزر جانے کے بعد بھی نہ تو مذکورہ تصویر ڈیلیٹ کی اور نہ ان کی جانب سے معذرت کی گئی۔
اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر نے گلوگار کو نصیحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’اتنا مت گرنا کہ پھر اٹھ نہ سکو‘۔
اسی تصویر پر اے آر وائے سے وابستہ اینکر پرسن اقرار الحسن سید نے براہ راست تو تبصرہ نہیں کیا البتہ اپنی ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ کسی کی تضحیک کی غرض سے اُسے دوسری صنف میں شامل کرنا انسانیت کی توہین ہے، انہوں نے بھی سلمان احمد سے ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ سلمان احمد ماضی کے مقبول ترین صوفی راک بینڈ ’جنون‘ کا حصہ تھے، ان کے علاوہ علی عظمت اور برائن و کونیل بھی اس بینڈ کا حصہ تھے۔
مذکورہ بینڈ اب فعال نہیں تاہم سلمان احمد انفرادی حیثیت میں تحریک انصاف کے لیے پارٹی ترانا بھی تیار کرچکے ہیں۔