میرا امریکی صدر منتخب ہونا خدا کی جانب سے تقرر ہوگا، کانیے ویسٹ
حال ہی میں امریکی صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کرنے والے امریکی ریپر، گلوکار، انٹرپرینیور، پروڈیوسر اور دنیا میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی 100 شخصیات میں شامل 43 سالہ کانیے ویسٹ نے کہا ہے کہ اگر وہ صدر منتخب ہوجاتے ہیں تو ان کی جیت کو خدا کی جانب سے تقرر کے طور پر تصور کیا جائے۔
کانیے ویسٹ نے رواں ماہ 5 جولائی کو ایک ٹوئٹ کے ذریعے رواں سال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
اگرچہ ماضی میں بھی کانیے ویسٹ خود بھی متعدد بار یہ عندیہ دے چکے تھے کہ وہ 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ممکنہ طور پر میدان میں اتریں گے۔
تاہم انہوں نے رواں سال نومبر میں ہونے والے انتخابات سے محض 4 ماہ قبل انتخابی دنگل میں اترنے کا اعلان کرکے کئی لوگوں کو حیران کردیا تھا۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ہمیں خدا پر یقین کرتے ہوئے اور اپنے وژن پر فوکس کرتے ہوئے بہتر امریکا کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کانیے ویسٹ نے حال ہی میں معروف میگزین فوربز کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ اب وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی نہیں رہے۔
ساتھ ہی انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن کے سیاہ فام ووٹرز کو متحد کرنے کے دعوؤں پر بھی شکوک کا اظہار کیا۔
کانیے ویسٹ نے انٹرویو میں کہا کہ انہیں خدا کی جانب سے اشارہ ملا کہ وہ صدارتی انتخابات لڑیں اور اگر وہ 2020 کے صدارتی انتخابات جیت جاتے ہیں تو ان کی جیت کو خدا کی جانب سے ان کا تقرر سمجھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کانیے ویسٹ کا امریکی صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان
ساتھ ہی کانیے ویسٹ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے صدارتی انتخابات لڑنے کے اعلان میں تاخیر کردی اور وہ متعدد ریاستوں سے بطور امیدوار اپنی نامزدگی نہیں کروا سکتے تاہم اب بھی انہیں امید ہے کہ وہ آئندہ 30 دن میں صدارتی انتخابات لڑنے کے حوالے سے واضح اعلان اور حکمت عملی کا اعلان کرسکیں گے۔
ریپر کے مطابق انہوں نے اپنی سب سے بڑی حمایتی اہلیہ ٹی وی اسٹار کم کارڈیشین اور ارب پتی شخص ایلون مسک کے ساتھ صدارتی انتخابات لڑنے کے حوالے سے کئی سال تک مشورے کیے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ انہوں نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کی بات مزاح کے طور پر کہی یا وہ واقعی اس بار اپنے پسندیدہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور حریف جوبائیڈن کے خلاف میدان میں اترنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
امریکا کے صدارتی انتخابات 3 نومبر کو ہوں گے اور انتخابات میں آزاد امیدواروں کی متعدد ریاستوں میں رجسٹریشن کی آخری تاریخ 4 جولائی 2020 تھی تاہم اب بھی کئی ریاستوں میں بطور آزاد امیدوار کے رجسٹریشن کرائی جا سکتی ہے۔
ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کانیے ویسٹ نے کہیں کسی ریاست میں بطور آزاد صدارتی امیدوار کے رجسٹریشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے یا نہیں، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ چند روز میں واضح ہوجائے گا کہ ریپر مذاق کر رہے ہیں یا وہ واقعی صدارتی انتخابات لڑیں گے۔
امریکا کے 46 ویں صدر کے لیے کانٹے کا مقابلہ ریپبلک پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کے جوبائیڈن کے درمیان ہوگا۔
صدارتی انتخابات کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کے علاوہ متعدد آزاد اور چھوٹی پارٹیوں کے امیدوار بھی میدان میں اتریں گے۔