• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عمران خان میں جرات ہے تو ناکامی کا اعتراف کرکے مستعفی ہوں، مسلم لیگ(ن)

شائع June 27, 2020
خواجہ آصف کے مطابق مہنگائی کا طوفان نہیں تھمے گا —فوٹو: ڈان نیوز
خواجہ آصف کے مطابق مہنگائی کا طوفان نہیں تھمے گا —فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے ٹوئٹس کا حوالہ دیا اور کہا کہ عمران خان اگر اپنے ٹوئٹس پڑھ لیں اور شرم ہے تو شرم بھی کرلیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم اپنی ٹوئٹس پڑھ لیں کہ وہ کیا کہتے تھے اور آج کیا کررہے ہیں؟ پیٹرول کی قیمتیں بڑھی ہیں تو زیادہ دیر نہیں لگے گی اور بجلی کی قیمتیں بڑھ جائیں گی کیونکہ شعبہ توانائی پیٹرولیم مصنوعات، فرنس آئل پر انحصار کرتا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ صرف یہی نہیں رکے گا بلکہ زرعی مصنوعات، اشیائے خور و نوش سمیت ہر چیز کو متاثر کرے گا۔

مزید پڑھیں: ’قیمت میں اضافے کے باوجود جنوبی ایشیا میں سب سے سستا پیٹرول پاکستان میں ہے‘

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ حکومت نے جو طوفان شروع کیا ہے یہ تھمے گا نہیں، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پاکستان اور عمران خان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کو زیادہ مہلت ملی اور وہ یہی پالیسیاں جاری رکھتے رہے تو پاکستان ایک ایسے مقام پر پہنچ سکتا ہے جہاں سے واپسی ناممکن ہوجائے گی۔

رہنما مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ 'جو شخص قومی اداروں کو اپنی انا اور منتقم مزاجی کے مظاہرے کے لیے استعمال کرے اس سے بڑا بزدل شخص کوئی نہیں'۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اگر جرات ہے تو عمران خان اس ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے استعفیٰ دیں، پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اپنا نیا لیڈر چن لے تاکہ قوم کو اس شخص سے چھٹکارا ملے کیونکہ سارا پاکستان ان کی انا کی نذر ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں کا ڈاکا ڈالنے کے لیے 30 جون کا بھی انتظار نہیں کیا، پاکستان کے عوام یہ بوجھ برداشت نہیں کرسکے گے۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ ہم اپوزیشن جماعتوں سے مل کر مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے اور عوام کو اس ایک نکتے پر جمع کریں گے کہ مہنگائی کا یہ طوفان جو 2 سال سے چل رہا ہے وہ اب سونامی کی شکل اختیار کرچکا ہے اور اس کے آگے بند باندھا جاسکے۔

حکومت نے اپنی نالائقی کا بوجھ عوام پر ڈال دیا، شاہد خاقان عباسی

ان سے قبل شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں 25 روپے کے قریب کا اضافہ ہوا ہے اور وہ بھی آج عوام کی قوت خرید سے باہر ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'ضرورت تو یہ تھی کہ وزیراعظم قومی اسمبلی میں آئے تھے تو کہتے کہ میں نے معیشت کو تباہ کردیا ہے، میں ٹیکس اکٹھے نہیں کرسکا، معیشت کو نہیں بڑھا سکا اور میرے پاس واحد راستہ ہے کہ آپ کے اوپر بوجھ ڈالوں اور (اس لیے) پیٹرول پر ٹیکس کو 15 روپے 69 پیسے سے بڑھا کر 44 روپے 55 پیسے کررہا ہوں'۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں یکدم 25 روپے 58 پیسے کا بڑا اضافہ

انہوں نے کہا کہ اگر ہمت ہوتی تو وزیراعظم یہ بات کرتے، ساتھ ہی وہ یہ بولے کہ یہ بات یہاں پر نہیں رکے گی کیونکہ حکومت معیشت کو بڑھانے، اسے سنبھالنے، ٹیکس وصولی کرنے اور صنعتوں کو بڑھانے سمیت سرمایہ کاری کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور حکومت کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ پیٹرول، ڈیزل پر ٹیکس بڑھائے اور عوام پر بوجھ ڈالے۔

رہنما مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ 'ہم یہ معاملہ قومی اسمبلی میں بھی اٹھائیں گے اور ہم نے عوام کی عدالت میں یہ مقدمہ رکھ دیا ہے کہ اس حکومت کی ناکامیوں میں ایک اور اضافہ ہوا ہے اور حکومت نے اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرنے کے بجائے اپنی نالائقی، نااہلی کا بوجھ عوام پر ڈال دیا ہے'۔

عمران خان کریز چھوڑیں اس ملک کو تباہ نہ کریں، احسن اقبال

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں ایک مثال نہیں ملتی کہ ایک دن میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 25 روپے کا اضافہ کیا گیا یہ ایک دن میں 34 فیصد اضافہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ 25 روپے کا یہ اضافہ پاکستان کی معیشت پر کمر توڑ وار ہے جو اس حکومت نے کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکنامکس اور ڈیولپمنٹ میں کہا جاتا ہے کہ معیشت کو شاک سے بچانا چاہیے کہ پالیسی شاک نہ لگے، تاہم جنبش قلم سے ایک بار میں 25 روپے کا اضافہ اتنا بڑا شاک ہے جس سے ایک گھر کا بجٹ بھی تباہ ہوجائے گا، ایک دکان، کارخانے کا بجٹ اور معیشت بھی تباہ ہوجائے گی۔

رہنما مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ صبح میں وزیراعظم نے ٹوئٹ چلوائی کہ وہ پارلیمنٹ کا بہت احترام کرتے ہیں اور اسے طاقتور دیکھنا چاہتے ہیں، پارلیمنٹ میں بجٹ پر بحث جاری ہے اور حکومت کے ٹیکس اقدامات پر رائے شماری نہیں ہوئی کہحکومت نے چور دروازے سے اتنا بڑا شب خون مار دیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کے عوام اور پارلیمنٹ کی توہین ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ٹیکسز کی وجہ سے ہوا ہے، حکومت نے اضافی ٹیکس لگایا ہے کیونکہ وہ ٹیکس اکٹھا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور اب عوام کی کمر میں چھرا گھونپ کر اپنے خزانے کو بھرنے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان میں مختلف مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا کیونکہ پرائس انڈیکس، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر انحصار کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے پیٹرول کی قلت کی ذمہ داری وزارت توانائی پر ڈال دی

احسن اقبال نے کہا کہ جب پیٹرول کی قیمت میں 34 فیصد اضافہ ہوگا تو اس سے مہنگائی کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوگا کیونکہ پیداواری لاگت بڑھے گی تو بجلی کے نرخ بڑھیں گے جس کے ساتھ ٹرانسپورٹیشن، پیداوار کی قیمت بڑھے گی اور پیدوارای چین سے گزرنے کے بعد ان اضافی اخراجات کی قیمت صارف ادا کرے گا، صابن کی ٹکی سے لے کر، چائے، روٹی، گوشت ہر چیز کی قیمت بڑھ جائے گی۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ اس مہنگائی کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ جن مافیاز نے پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کی حکومت نے انہیں راتوں رات جیک پاٹ دے دیا، اس اربوں روپے کی گیم میں کس کا کتنا حصہ ہے قوم جاننا چاہتی ہے۔

بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جب سے آئی ہے مافیا کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے، شاید الیکشن میں ان سے جو پیسے لیے تھے وہ پورے کررہی ہے اور اگلے الیکشن کے لیے فنڈ اکٹھا کررہی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ سب سے پہلے اسٹاک مافیا کو بیل آؤٹ پیکج دیا اور اس کے ذریعے اپنے دوستوں کو نوازا، پھر آٹا مافیا، شوگر مافیا اور اب تیل مافیا کے ساتھ مل کر پاکستان کے عام آدمی کی جیب پر کئی سو ارب روپے کا ڈاکا ڈالا جارہا ہے۔

مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ نیب اس کا نوٹس لیتا ہے کہ نہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے یہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ عمران خان کو اس ملک نے بہت نوازا ہے، کرکٹ کا کپتان بنایا، عزت دی جبکہ وہ اپنی ضد میں جیسے بھی بنے وزیراعظم بن گئے لیکن اب اس ملک پر رحم کریں، یہ نہیں چلتا تو عزت کے ساتھ ریٹائر ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی بقا کا معاملہ ہے، عمران خان جب کرکٹ کھیلتے تھے تو کرکٹ میں جب بیٹسمین نہ کھیل سکے تو وہ ریٹائر ہوجاتا ہے تاکہ کوئی اور اس کی جگہ کریز سنبھال لے لہٰذا عمران خان آپ کے ریٹائر ہونے کا وقت آگیا ہے، آپ کریز چھوڑیں اس ملک کو تباہ نہ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024