• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

مرد مجھے دیکھتے ہی شدید خوف میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ریبل ولسن

شائع June 24, 2020
شاید مرد میری کامیڈی کی وجہ سے مجھ سے ڈرتے ہیں، اداکارہ—فوٹو: پرائم ویڈیو
شاید مرد میری کامیڈی کی وجہ سے مجھ سے ڈرتے ہیں، اداکارہ—فوٹو: پرائم ویڈیو

آسٹریلوی نژاد ہولی وڈ اداکارہ و کامیڈین ریبل ولسن نے کہا ہے کہ مرد حضرات انہیں دیکھتے ہی شدید انجانے خوف میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور ایسے مرد حضرات کو لگتا ہے کہ وہ کچھ ہی لمحوں میں ان کی شخصیت پر کوئی نہ کوئی فکرا کسیں گی۔

برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں 40 سالہ ریبل ولسن نے کہا ہے کہ ہائی اسکول کی تعلیم کے دوران ہی ہارمونز کی خرابی کے باعث ان کا وزن تیزی سے بڑھنے لگا اور انہیں شرمندگی کا احساس بھی ہونے لگا۔

اداکارہ نے بتایا کہ دوران تعلیم ہی انہیں اداکاری اور خصوصی طور پر کامیڈین بننے کا شوق ہوا اور بعد ازاں معروف ہولی وڈ اداکارہ نکولو کڈمین کی جانب سے اسکالر شپ دیے جانے کے بعد وہ تعلیم کے لیے امریکا منتقل ہوگئیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

آسٹریلوی نژاد اداکارہ کا کہنا تھا کہ کچھ دہائیاں قبل خاتون کامیڈین ہونا آسٹریلیا میں ناقابل قبول تھا اور خیال کیا جاتا تھا کہ خواتین مزاح نہیں کرسکتیں اور اگر وہ مزاح کرتی بھی ہیں تو وہ مرد حضرات کی طرح شاندار مزاح نہیں کرسکتیں۔

اداکارہ نے خود کو خوش قمست قرار دیا اور کہا کہ یہ ان کی خوش نصیبی ہے کہ وہ امریکا منتقل ہوگئیں اور انہوں نے وہی سے کیریئر کا آغاز کیا اور اس وقت ہولی وڈ میں خواتین کو غیر روایتی کرداروں کے لیے بھی منتخب کیا جانے لگا تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ اب بھی لوگ یہی سوچتے ہیں کہ مرد کامیڈین کے مقابلے خواتین اچھی کامیڈی کر ہی نہیں سکتیں اور خواتین کو بطور کامیڈین اب بھی انتہائی کم پذیرائی ملتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بطور بھاری بھرکم کامیڈین کے وہ ہمیشہ کامیڈین مرد حضرات میں رومانوی حوالے سے دلچسپی رکھتی رہی ہیں مگر بدقسمتی سے کامیڈین مرد ایسا نہیں چاہتے اور وہ کامیڈین خاتون میں رومانوی دلچسپی نہیں رکھتے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی کامیڈی اور وزن کی وجہ سے مرد حضرات ان سے پریشان بھی دکھائی دیتے ہیں اور ان کے سامنے آتے ہی کئی مرد حضرات شدید خوف میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور انہیں ایسا لگتا ہے کہ میں عنقریب ان کی شخصیت پر کوئی نہ کوئی مذاق کرنے والی ہوں۔

دوسری جانب انہوں نے ایک اور انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہیں زیادہ وزن کو برقرار رکھنے کے بہت سارے پیسے ملتے رہے اور ان کے لیے خصوصی کردار بھی بنائے گئے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق ریبل ولسن نے اعتراف کیا کہ بھاری وزن کی وجہ سے انہیں کئی ڈراموں اور فلموں میں کام ملا اور انہیں ایسا ہی وزن برقرار رکھنے کے پیسے بھی ملے مگر اب وہ اپنا وزن کم کرکے ہی رہیں گی۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریبل ولسن نے چند ماہ میں ایکسرسائیز کرکے 18 کلو تک وزن کم کرلیا ہے اور وہ مزید وزن کم کرکے اپنی جسمانی ساخت بدلنا چاہتی ہیں۔

خیال رہے کہ ریبل ولسن نے 2003 میں آسٹریلوی کامیڈین ڈرامے پزا سے کیریئر کا آغاز کیا تھا، جس بعد وہ کئی آسٹریلوی ڈراموں میں دکھائی دیں۔

ریبل ولسن اسی ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ہی امریکا منتقل ہوگئی تھیں اور بعد میں وہ ہولی وڈ فلموں اور امریکی ڈراموں میں بھی دکھائی دیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ریبل ولسن کا شمار امریکی و آسٹریلوی معروف کامیڈین خواتین میں ہوتا ہے، وہ کامیڈین ہونے کے ناتے متعدد ایوارڈز شو کی میزبانی بھی کر چکی ہیں۔

ریبل ولسن نے 2017 میں می ٹو مہم شروع ہونے کے بعد انکشاف کیا تھا کہ کیریئر کا آغاز میں اوڈیشن کے بہانے ایک طاقتور ڈائریکٹر نے انہیں بلاکر ان کا استحصال کرنے کی کوشش کی تھی۔

ریبل ولسن نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں ڈائریکٹر کا نام بتائے بغیر بتایا تھا کہ ڈائریکٹر نے انہیں فحش حرکتیں کرنے کا مطالبہ کیا، تاہم انہوں نے ایسا مطالبہ مسترد کردیا اور بعد ازاں وہ وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئی تھیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024