• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی میں احساس پروگرام کے دفتر پر دستی بم حملہ، ایک شخص جاں بحق

شائع June 19, 2020
پولیس کے مطابق انجمن اسلامیہ اسکول میں قائم احساس پروگرام کے دفتر پر ہونے والے حملے میں 5 سے 6 افراد زخمی ہوئے ہیں -  فوٹو:ڈان نیوز
پولیس کے مطابق انجمن اسلامیہ اسکول میں قائم احساس پروگرام کے دفتر پر ہونے والے حملے میں 5 سے 6 افراد زخمی ہوئے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز

کراچی کے علاقے لیاقت آباد 10 نمبر میں احساس پروگرام کے دفتر پر نامعلوم افراد کے دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور رینجرز اہلکار سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔

لیاقت آباد تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کا کہنا تھا کہ ’دستی بم کا حملہ انجمن اسلامیہ گرلز اسکول میں قائم احساس پروگرام کیمپ میں ہوا‘

ابتدائی طور پر ایڈیشنل پولیس سرجن عباسی شہید ہسپتال ڈاکٹر محمد سلیم نے تصدیق کی کہ تھی ایک شخص کو مردہ حالت میں جبکہ 4 کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔

بعد ازاں کراچی پولیس میڈیا سیل نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں 30 سالہ کاشف جاں بحق جبکہ 26 سالہ سلیم، 40 سالہ روشن، 29 سالہ ذیشان، 28 سالہ فیضان، 50 سالہ نارائن، 52 سالہ صابر، 20 سالہ ایمل خان اور ایک رینجرز کے سپاہی مانور زخمی ہوئے۔

گورنر سندھ عمران اسمعیٰل نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کیا کہ ’انتہائی افسوس کا مقام ہے، احساس کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردوں کو فوری گرفتار کیا جائے گا، پولیس فوری ایکشن میں نظر آنی چاہیے، نہ جانے کس کو احساس پروگرام سے تکلیف ہے‘۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آج صبح صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں بھی گوشت کی دکان کے باہر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

مقامی پولیس کے مطابق دھماکا گھوٹا مارکیٹ کے قریب گوشت کی دکان میں ہوا جہاں سے رینجرز اہلکار روزانہ گوشت خریدا کرتے تھے جبکہ جائے وقوع کے قریب رینجرز موبائل بھی کھڑی تھی۔

سندھ حکومت کے وزیر اطلاعات و بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ’سیکورٹی فورسز پر حملے بزدلانہ کاروائی ہیں، تمام سکیورٹی اہلکاروں کو فوری طور پر بہترین طبی امداد فراہم کی جائے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ملک دشمن عناصر ایسی کاروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے، پاک فوج ، رینجرز ، پولیس کی قربانیاں لازوال ہیں اور حکومت سندھ اپنے سکیورٹی اہلکاروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’صوبے میں سخت ترین سیکورٹی الرٹ جاری کردیا گیا ہے، حملے میں ملوث عناصر کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا اور انہیں سخت ترین کارروائی کے ذریعے ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا‘۔

ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب کا گھوٹکی میں رینجرز موبائل پر حملے کی شدید مزمت

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر بیرسٹر مرتضی وہاب نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلی سندھ نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گھناؤنے واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کیا جائے گا اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گھوٹکی واقعہ اور کراچی میں حملہ صوبے کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے شرپسند عناصر اپنے مزموم مقاصد میں ناکام ہونگے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024