’کراچی افیئر‘ کیس: فرانسیسی حکومت کے 3 سابق عہدیداروں کو سزا
پیرس کی عدالت میں 3 سابق سرکاری عہدیداران کو 1994 میں پاکستان اور سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر لاکھوں یورو کے کک بیکس لینے کا مجرم ٹھہرایا گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تقریباً ایک چوتھائی صدی سے زیادہ کی تحقیقات کے بعد کیس میں یہ پہلی مرتبہ سزا سنائی گئی جس کا نام پاکستانی شہر پر رکھا گیا تھا جہاں 2002 میں فرانسیسی دفاعی انجینئروں پر مشتمل ایک بس کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: پاکستان سے معاہدوں میں غبن پر 3 سابق فرانسیسی عہدیداروں کے خلاف مقدمہ شروع
ابتدائی طور پر اس حملے کا الزام القاعدہ پر ڈالا گیا تھا تاہم بعد میں توجہ اسلحے کے سودوں کی طرف مبذول ہوئی تھی کہ یہ بم دھماکا وعدے کے مطابق رشوت کی عدم ادائیگی کے بدلے میں انتقامی کارروائی تھی۔
سزا پانے والوں میں نیکولس بازیر جو ایڈورڈ بالاڈور کی انتخابی مہم کے سابق مینیجر ہیں، اس وقت کے وزیر دفاع فرینکوئس لیوٹارڈ کے مشیر رینود ڈونیڈیو ڈی وبریس اور اس وقت کے وزیر بجٹ نکولس سرکوزی کی سابقہ معاون تھیری گاؤبرٹ جو 2007 میں صدر بھی بنی تھیں، شامل ہیں۔
نیکولس بازیر اور رینود ڈونیڈیو ڈی وبریس کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی اور عدالت کا کہنا تھا کہ نیکولس بازیر اس بارے میں ’پوری معلومات‘ رکھتے تھے کہ ایک کروڑ 2 لاکھ 50 ہزار فرانکس (تقریباً 16 لاکھ یوروز) مشتبہ ذرائع سے ایڈورڈ بالاڈور کی مہم کے اکاؤنٹ میں آئے ہیں۔
تھیری گاؤبرٹ کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی اور اتنی ہی سزا فرانسیسی نیول ڈیفنس (جس کا نام تبدیل کرکے نیول گروپ رکھ دیا گیا تھا) کے کنٹریکٹر ڈی سی این ڈومینیک کاسٹیلان کو بھی سنائی گئی۔
رشوت اور کک بیکس کے لیے مڈل مین کے طور پر کام کرنے والے دو لبنانی مڈل مین زید تقی اللدین اور اور عبد الرحمن الا سیر کو پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی۔
دونوں نے مقدمے کی سماعت میں پیش ہونے سے انکار کردیا اور ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیئے گئے ہیں۔ سزا یافتہ دیگر افراد نے کہا کہ وہ اس فیصلے پر اپیل کریں گے اور تب تک آزاد رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو آبدوزوں کی فروخت میں رشوت لینے پر سابق فرانسیسی وزیراعظم پر مقدمہ
1994 میں جب ایڈورڈ بالاڈور کی حکومت پاکستان کو آبدوزیں فروخت کرنے اور سعودی عرب کو فریگیٹس فروخت کرنے کے معاہدے جیتی تھی تو اسلحہ کے سودوں پر رشوت دینا معمول تھا۔
تاہم سودوں پر کک بیکس لینے پر پابندی عائد تھی۔
تفتیش کاروں کو شبہ ہے کہ انہوں نے فرانسیسیوں کو سودے میں مدد کے لیے کچھ 32 کروڑ 07 لاکھ یورو (35کروڑ 09 لاکھ ڈالر) رشوت دی ہیں جس سے تقریباً ایک کروڑ 30 لاکھ یورو کک بیکس بھی حاصل کیے گئے۔
عدالت نے کہا کہ عہدیداروں کو سودوں میں ادا کیے جانے والے ’کمیشن‘ کے بارے میں علم تھا جو ’عوامی معاشی نظام اور عوامی امور کے کام کرنے پر اعتماد کے لیے غیر معمولی خطرہ ہے‘۔
اس کیس میں 91 سالہ ایڈورڈ بالاڈور اور 78 سالہ لیوٹارڈ بھی ملزم ہیں۔