• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

نجی شعبہ مشکلات کا شکار، مالیاتی توازن میں بہتری رپورٹ

شائع May 29, 2020
نان ٹیکس ریونیو سے حکومت کی آمدنی میں بہتری آئی جس سے اسے مالی خسارہ قابو میں رکھنے مدد ملی—فائل فوٹو:ڈان
نان ٹیکس ریونیو سے حکومت کی آمدنی میں بہتری آئی جس سے اسے مالی خسارہ قابو میں رکھنے مدد ملی—فائل فوٹو:ڈان

بجٹ کے لیے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران نجی شعبے کی سرگرمیوں میں تیزی سے کمی آئی جبکہ حکومت کا پرائمری بیلنس بہتر ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نجی شعبے کا اعتماد ظاہر کرنے والے تقریباً تمام اشاریے تیزی سے کمی ظاہر کرتے ہیں جبکہ نان ٹیکس ریونیو سے حکومت کی آمدنی میں بہتری آئی جس سے اسے مالی خسارہ قابو میں رکھنے میں مدد ملی۔

وزارت خزانہ نے رپورٹ کیا کہ 8 مئی 2020 تک نجی شعبے کے لیے مجموعی کریڈٹ گزشتہ سال کے 5 کھرب 63 ارب روپے کے مقابلے 47 فیصد کم یعنی 2 کھرب 98 ارب روپے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بڑی کاروباری شخصیات کا برطرفیوں سے بچنے کیلئے طویل رخصت کے نظام پر زور

اسی طرح بڑے کاروباری اداروں کی جانب سے رکنگ کیپیٹل کے لیے کریڈٹ ٹیک آف گزشتہ برس کے 3 کھرب 45 ارب 60 کروڑ روپے کے مقابلے 92 فیصد کم ہو کر 28 ارب روپے رہا۔

وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ منفی مقررہ سرمایہ کاری(-5 ارب 20 کروڑ روپے) بھی رپورٹ کی جو گزشتہ برس 85 ارب 20 کروڑ روپے تھی۔

دوسری جانب تجارت کی مالی اعانت گزشتہ برس کے ایک کھرب 2 ارب روپے کے مقابلے میں 38 فیصد بہتر ہو کر ایک کھرب 64 ارب روپے تک جا پہنچا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے باعث فری لانسنگ میں نمایاں کمی

علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک سے لیے گئے حکومتی قرضوں میں بھی واضح کمی آئی اور حکومت نے گزشتہ سال لیے گئے 49 کھرب 70 ارب روپے میں رواں سال 5 کھرب 52 ارب روپے کا قرض ادا کیا۔

رپورٹ کے مطابق سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران نان ٹیکس ریونیو گزشتہ برس کے 4 کھرب 22 ارب روپے کے مقابلے 159 فیصد اضافے کے ساتھ 10 کھرب 9 ارب 60 کروڑ روپے رہا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ریونیو بھی گزشتہ برس کے 10ماہ کے 29 کھرب 80 ارب روپے کے مقابلے 10.8 فیصد بڑھ کر 33 کھرب روپے تک پہنچ گیا۔

اسی طرح اخراجات میں 21 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ برس کے 36 کھرب 78 ارب روپے کے مقابلے میں 44 کھرب 55 ارب روپے رہے جبکہ صوبوں کو جاری کردہ اور پی ایس ڈی پی میں گزشتہ برس کے 3 کھرب 31 ارب روپے کے مقابلے میں 26 فیصد بہتری آئی اور یہ 4 کھرب 17 ارب روپے ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: نجی شعبے کے قرضوں میں 47 فیصد کمی

علاوہ ازیں وزارت خزانہ نے دعویٰ کیا کہ مالیاتی خسارے کا کریڈٹ رواں برس مارچ کے اختتام تک مجموعی ملکی پیداوار کا 3.8 فیصد رہا جو کہ گزشتہ برس کی ابتدائی 3 سہ ماہی کے دوران جی ڈی پی کا 5 فیصد تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024