الظواہری کا عافیہ، دوسرے قیدیوں کو چھڑانے کا عہد
دبئی: القاعدہ کے سینیئر رہنما ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم عافیہ صدیقی اور گوانتاناموبے کے بھوک ہڑتالی قیدیوں کی چھڑانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
بدھ کو انٹرنیٹ پر جاری ایک آڈیو پیغام میں الظواہری کا کہنا تھا: ہمارے ساتھیوں کی گوانتاناموبے میں جاری بھوک ہڑتال سے امریکا کا حقیقی بد صورت چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ' ہم تمام قیدیوں کو چھڑانے کی بھرپور کوشش کریں گے، ان قیدیوں میں سر فہرست عمر عبدالرحمان، عافیہ صدیقی، خالد شیخ محمد اور استحصال کے شکار باقی مسلمان شامل ہیں۔
اپنے پیغام میں الظواہری نے یہ نہیں واضح کیا کہ اس مقصد کے لیے وہ کیا حکمت عملی اپنائیں گے، لیکن ماضی میں شدت پسند مغربی شہریوں کو اغواء کرنے اور ان کے بدلے اپنے ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔
ایک اسلامی ویب سائٹ پر جاری اس بیان کے مستند ہونے کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔
القاعدہ پچھلے دنوں عراق کی دو جیلوں ہر حملے کی ذمہ داری قبول کر چکی ہیں، ان حملوں میں پانچ سو کے قریب قیدیوں کو رہا کرایا گیا تھا۔
اسی طرح، پیر کی رات پاکستان کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان پر ملتے جلتے حملے میں تقریباً دو سو قیدیوں کو چھڑا لیا گیا۔
الظواہری نے واشنگٹن کے ڈرون حملوں میں مذہبی شدت پسندوں کو ہدف بنانے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ امریکا کی افغانستان، پاکستان اور یمن میں مہموں کی شکست کی علامت ہے'۔
انسانی حقوق کے گروپس بھی ان حملوں پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اکثر اوقات معصوم شہری ان کا نشانہ بن جاتے ہیں۔
الظواہری نے امریکی صدر بارک اوباما سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا 'یہ جاسوس طیارے آپ کو شکست سے نہیں بچا سکتے، بلکہ یہ آپ اور آپکی حکومت کی مسلسل ناکامیوں کی علامت ہیں'۔