طیارہ حادثے سے متاثرہ مکانات کے نقصان کا جائزہ لینے کیلئے سروے
کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں جمعے کے روز پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کے جہاز کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں مکانات کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے 19 گھروں کا جائزہ لیا گیا جن کا ڈھانچہ اس حادثے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمشنر کراچی افتخار احمد شلوانی نے بتایا کہ ان کی تشکیل دی گئی کمیٹی نے سروے کیا اور یہ کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
ان سے جب متاثرہ گھروں کو معاوضے کی ادائیگی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے اس کا مثبت جواب دیا ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حتمی جائزاتی رپورٹ اس کی تفصیلات کا تعین کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثہ: مجھ سمیت جو بھی ذمہ دار ہوا اس کا احتساب ہوگا، سربراہ پی آئی اے
ڈان سے بات کرتے ہوئے کمشنر کراچی ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کوئی گھر مکمل طور پر تباہی کا شکار نہیں بنا اور 15 گھروں کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچا ہے‘۔
انہوں نے مزید بتایا کہ زیادہ تر کیسز میں گھروں کا بالائی حصہ متاثر ہوا جہاں ان کا تعمیراتی ڈھانچہ تباہ ہونے والے جہاز سے ٹکرایا تاہم خوشقسمتی سے مکانات کا اسٹرکچر سلامت ہے۔
ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ماڈل کالونی کے اسی علاقے کی میں کچھ گاڑیاں بھی کھڑی تھیں جہاں جہاز تباہ ہوا اور ٹیم اپنی رپورٹ تیار کرتے ہوئے ان کی تفصیلات بھی حاصل کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی طیارہ حادثہ: فی مسافر 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے، وزیرہوا بازی
خیال رہے کہ عید سے محض 2 روز قبل 22 مئی کو پی آئی اے کی پرواز 8303 کراچی کے علاقے ماڈل کالونی کی سوسائٹی جناح گارڈن کی ایک گلی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ جہاز کے گرنے اور اس کے بعد لگنے والی آگ سے متعدد مکانات کو نقصان پہنچا تھا۔
خوفناک حادثے کے نتیجے میں جہاز میں سوار 89 مسافر اور عملے کے 8 اراکین سمیت 97 افراد لقمہ اجل بنے تھے البتہ 2 مسافر خوشقسمتی سے محفوط رہے۔
اس سلسلے میں وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام مسافروں کے اہلِ خانہ کو فی مسافر 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثے کی تحقیقات کیلئے 4 رکنی ٹیم تشکیل
کراچی میںمتاثرہ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ 'ہم ابھی دیکھ کر آئے ہیں کافی مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور یہ بھی دیکھا ہے کہ وہاں کے باسیوں کی کافی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، اس سلسلے میں ابتدائی جائزے کا حکم دیا گیا ہے اور دیکھا جائے گا کہ ہر گھر کی مرمت اور بحالی پر جتنا خرچہ ہوگا وہ حکومت وقت بردشت کرے گی'۔
غلام سرور خان نے یہ بھی کہا تھا کہ 'ان گھروں کو مکمل بحال کرکے باسیوں کے حوالے کیا جائے گا اور اسی طرح جن لوگوں کی گاڑیاں جلی ہیں ان کا بھی ازالہ کیا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'مسافروں کی شہادتیں ہوئی ہیں اس کے لیے حکومت نے ابتدائی طور پر فی مسافر 10 لاکھ روپے جاری کیے ہیں جبکہ جو زندہ بچے ہیں ان کو 5، 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے'۔
وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ 'اصل رقم جو انشورنس کی ہے وہ 50 لاکھ روپے کے لگ بھگ بنتی ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ اس کو بھی جلد ازجلد متاثرہ خاندانوں تک پہنچایا جائے'۔