• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

امریکا: صدارتی امیدوار نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ’صدر ٹوئٹی‘ کا لقب دے دیا

شائع May 20, 2020
جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی صدر کو ٹوئٹر کے علاوہ دیگر امور پر توجہ دینی چاہیے—فائل فوٹو: اے ایف پی
جوبائیڈن نے کہا کہ امریکی صدر کو ٹوئٹر کے علاوہ دیگر امور پر توجہ دینی چاہیے—فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا کے سابق نائب صدر اور ڈیموکریٹک کے نامزد صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ’صدر ٹوئٹی‘ کا لقب دے دیا۔

واضح رہے کہ ایک ہفتے قبل جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ امریکی صدر کو کوئی لقب دینے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے خلاف ناکامی، اوباما کی پھر ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ پر تنقید

نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن نے ایشین امریکین اینڈ پیسیفک آئی لینڈرز وکٹری فنڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ آج صبح ایک مرتبہ پھر ٹوئٹ کریں گے، میں انہیں ’صدر ٹوئٹی‘ کا لقب دیتا ہوں۔

سابق نائب صدر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹوئٹر پر اپنا وقت دینے کے بجائے دیگر امور پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے لاک ڈاؤن ختم کرنے کی امریکی صدر کی خواہش سے متعلق کہا کہ ’اگر آپ اس پیسے پر بیٹھے ہیں جو چھوٹے کاروباری افراد کو درکار ہیں تو کون کیا کرسکتا ہے، اس بارے میں ٹوئٹ کرنا چھوڑ دیں اور پیسہ مین اسٹریٹ تک پہنچائیں۔

اس ضمن میں تاحال ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پوری صدارتی مہم کے دوران جو بائیڈن کو ’سلیپی جو‘ قرار دیا تھا۔

امریکی صدر نے 2019 میں بھی انہیں اسی لقب سے پکارا تھا۔

خیال رہے ڈونلڈ ٹرمپ اپنے خیالات کے اظہار کے لیے ٹوئٹر کا غیر معمولی استعمال کرتے ہیں۔

متعدد مواقع پر انہوں نے اہم نوعیت کے سیاسی اور عالمی مسائل پر بھی ٹوئٹ کا سہارا لے کر امریکی پالیسی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کےخلاف ناقص پالیسی پر اوباما کی ٹرمپ پر تنقید

اس کی ایک مثال افغان طالبان اور امریکا کے مابین مذاکرات کے منقطع ہونے سے ملتی ہے۔

اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا تھا کہ وہ صبح اٹھے تو معلوم ہوا کہ ٹرمپ نے ٹوئٹ میں طالبان سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024