• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

جرمنی میں تماشائیوں کے بغیر فٹ بال لیگ میچز کی تیاری

شائع May 16, 2020
—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

جرمنی میں 16 مئی سے شروع ہونے والی فٹ بال لیگ بنڈس لیگا کے باقی تمام 26 میچز تماشائیوں کے بغیر کھیلے جائیں گے۔

الجریزہ کی رپورٹ کے مطابق جرمنی میں کورونا وائرس کی شدت میں کمی آنے کے بعد لیگ کے 20-2019 کے سیزن کے 26 میچز دوبارہ شروع ہوں گے۔

مزید پڑھیں: جرمنی میں اسکول کھولنے اور فٹبال لیگ شروع کرنے کا فیصلہ

دو مہینے بعد شروع ہونے والے بنڈس لیگا لیگ میں مجموعی طور پر 18 ٹیمیں حصہ لیں گی۔

میچز کے دوران اسٹیڈیم میں میں صرف 300 افراد پر مشتمل ضروری عملہ اور اہلکار شریک ہوں گے جبکہ کھلاڑیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تھوکنے، گروہوں میں جشن منانے یا ٹیم کے ساتھیوں کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں۔

میچوں کے دوران کلب کے ایگزیکٹوز، فائر فائٹرز اور پولیس فورسز، اسٹیڈیم کے سیکیورٹی اہلکار اور صحافی موجود ہوں گے۔

علاوہ ازیں سماجی دوری کو برقرار رکھنے کے لیے ٹیموں کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ میچ سے قبل وہ فوٹو سیشن کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہسپانوی فٹبال لا لیگا کے پانچ کھلاڑی کورونا وائرس کا شکار

رپورٹ کے مطابق متبادل کھلاڑی ماسک پہن کر بیٹھیں گے اور گول ہونے کی صورت میں تمام کھلاڑی اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں گے۔

علاوہ ازیں ٹیم کے کوچز کو اجازت دی جائے گی کہ وہ اپنے ماسک ہٹا کر کھلاڑیوں کو ہدایات دے سکیں گے لیکن کم سے کم ڈیڑھ میٹر کی دوری برقرار رکھیں گے۔

کچھ کلب میچوں میں ماحول کو پرجوش رکھنے کے لیے مداحوں کے لیے میوزک اور پلے کارڈز استعمال کیے جائیں گے۔

دوسری جانب نشریاتی اداروں 'اے آر ڈی' اور 'زیڈ ڈی ایف' کی جانب سے کیے گئے سروے کے مطابق جرمن عوام کی اکثریت فٹ بال لیگ کو دوبارہ شروع کرنے کی مخالفت کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ایشین چمپیئنز لیگ فٹ بال: ایرانی خواتین کو شرکت کی اجازت

جرمنی میں کورونا وائرس کےکیسز میں کمی کے بعد جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے سیزن کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔

لیگ کے دوبارہ آغاز سے قبل ٹیمیں رواں ہفتہ قرنطینہ میں گزار رہی ہیں۔

واضح رہے کہ جرمنی میں کورونا وائرس سے مجموعی طور پر ایک لاکھ 75 ہزار افرد متاثر جبکہ تقریباً 8 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024