• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

16 مئی سے 20 فیصد ڈومیسٹک پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ

شائع May 15, 2020
—فائل فوٹو: اے پی پی
—فائل فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ 16 مئی سے اندورن ملک پروازیں کھولنے کا فیصلہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں اندورن ملک پروازیں کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوا۔

مزید پڑھیں: اندرون ملک فلائٹ آپریشن کی بندش میں 29 مئی تک توسیع

علاوہ ازیں غلام سرور خان نے بتایا کہ فلائٹ آپریشن لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ اور پشاور میں شروع کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 16 مئی سے ابتدائی طور پر 20 فیصد ڈومیسٹک آپریشن شروع کی جائیں گئیں جبکہ سماجی فاصلے سے متعلق ایس او اپیز کو مد نظر رکھتے ہوئے 50 فیصد سیٹ ’اکیوپنسی مینٹین‘ کی جائے گی۔

غلام سرور نے کہا کہ ہوا بازی ڈویژن ہر ممکن کوشش کر رہا ہے تاکہ مسافروں کو محفوظ طریقے سے سفر کرنے کی سہولت دی جائے۔

واضح رہے کہ 12 مئی کو حکومت نے اندرون و بیرون ممالک فلائٹ آپریشن پر پابندی میں 21 اپریل تک توسیع کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے اضافی فلائٹس چلانے کا عندیہ

ترجمان ایوی ایشن ڈویژن نے کہا تھا کہ حکومت پاکستان کے فیصلے کے مطابق اندرون و بیرون ممالک پروازوں کی آمد و رفت پر پابندی کے فیصلے میں 21 اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے۔

حکومتی فیصلے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے ملک بھر میں جنرل ایوی ایشن پر عائد پابندی میں بھی 21 اپریل تک توسیع کر دی تھی۔

اس سے قبل 10 مئی کو اندرون ملک پروازوں پر پابندی میں 13 مئی تک توسیع کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ سول ایوی ایشن نے 25 مارچ کو کورونا وائرس کے پیش نظر اندرون اور بیرون ملک فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔

حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ تمام ایئرلائن آپریٹرز سے مشاورت کے بعد کیا گیا تھا۔

مزیدپڑھیں: 'قرنطینہ میں 2 دن رہنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی جائے، یہ ضروری نہیں'

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کے آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور آج بھی مزید متاثرین کے سامنے آنے پر ملک میں مجموعی تعداد 38 ہزار سے زائد جبکہ اموات 822 تک پہنچ گئیں ہیں۔

ملک میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تو سرکاری سطح پر مختلف اقدامات اٹھائے گئے اور سب سے پہلے تعلیمی اداروں کی بندش کی گئی تاکہ یہ وائرس طلبہ و اساتذہ میں نہ پھیل سکے، بعد ازاں مختلف پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہیں جزوی تو کہیں مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پاکستان نے 2 ہفتوں کیلئے تمام بین الاقوامی پروازیں معطل کردیں

اس لاک ڈاؤن باعث کاروباری مراکز، شاپنگ مالز، پارکس، تفریحی مقامات، انٹرسٹی بسز، مسافر ٹرینیں، غیر ضروری باہر نکلنے سمیت مختلف پابندیاں عائد کی گئیں تاہم حالیہ دنوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے عوامی مقامات کو کھولنے کی اجازت دی گئی۔

اگرچہ اس وائرس کا پہلا کیس بیرون ملک سے آیا پاکستانی شہری تھا تاہم اب یہ مقامی طور پر ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہورہا ہے اور ملک میں مجموعی کیسز میں بڑی تعداد ایسے ہی متاثرین کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024