• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

معروف جاپانی سومو ریسلر کورونا سے ہلاک

شائع May 13, 2020 اپ ڈیٹ May 18, 2020
ریسلر میں 28 اپریل کو کورونا کی تشخیص ہوئی — فوٹو: اے ایف پی
ریسلر میں 28 اپریل کو کورونا کی تشخیص ہوئی — فوٹو: اے ایف پی

جاپان میں معروف سومو ریسلر کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد ہلاک ہوگیا۔

جاپان میں سومو ریلسرز کافی شہرت رکھتے ہیں اور یہ جاپان کے روایتی کھیل میں شمار ہوتا ہے۔

ایشیا کے دیگر ممالک کی طرح جاپان میں بھی کورونا کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور حکومت نے وبا سے بچاؤ کے لیے ایک ماہ کے اسٹیٹ ایمرجنسی کے اعلان سمیت سخت لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: جاپان نے کورونا مریضوں کے علاج کیلئے 'ریمڈیسیور' دوا کے استعمال کی منظوری دے دی

جاپان میں 13 مئی تک کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 16 ہزار تک جا پہنچی تھی اور وہاں ہلاکتوں کی تعداد 650 سے زائد ہوچکی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جاپان سومو ایسوسی ایشن نے تصدیق کی کہ معروف ریسلر 28 سالہ کیوٹاکا سیوٹیکے المعروف شابوشی کورونا کے باعث ہلاک ہوگئے۔

رپورٹ میں جاپانی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کورونا کے باعث ہلاک ہونے والے 28 سالہ ریسلر پہلی اسپورٹس شخصیت ہیں۔

کورونا سے ہلاک ہونے والے ریسلر میں گزشتہ ماہ 28 اپریل کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی اور انہیں بعد ازاں ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

ہلاک ہونے والے ریسلر کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں بھی رکھا گیا تھا تاہم وہ جان بر نہ ہوسکے اور کورونا کے باعث ان کے متعدد جسمانی اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان نے کورونا مریضوں کے علاج کیلئے اہم قدم اٹھالیا

شابوشی کا شمار سومو کے معروف ریسلرز میں ہوتا تھا، انہوں نے 2007 میں محض 15 سال کی عمر میں سومو ریسلنگ کا آغاز کیا تھا۔

حالیہ چند سال میں انہوں نے سومو ریسلنگ میں اچھا مقام حاصل کیا اور انہوں نے کئی حریفوں کو چت کرکے ریسلنگ میں گیارہویں پوزیشن بھی حاصل کی۔

شابوشی میں کورونا کی تصدیق کے بعد ایک ہزار کے قریب سومو ریسلرز کا اینٹی باڈیز ٹیسٹ بھی کیا گیا تھا۔

اگرچہ جاپان میں خطے کے دیگر ممالک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد کم ہے تاہم اس کے باوجود وہاں کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت نے وبا سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024