• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

فیس بک کام کے دوران ذہنی مسائل کا شکار ہونے والے ملازمین کو رقم ادا کرنے پر تیار

شائع May 13, 2020
ماڈریٹرز نے فیس بک کے خلاف مقدمہ کر رکھا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ماڈریٹرز نے فیس بک کے خلاف مقدمہ کر رکھا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک، ان کے مواد کی مانیٹرنگ کے دوران ذہنی مسائل اور الجھن کا شکار ہونے والے اپنے ماڈریٹرز کو مجموعی طور پر 5 کروڑ 20 لاکھ ڈالر یعنی تقریبا پاکستانی 5 ارب روپے کی رقم ادا کرے گی۔

ویب سائٹ پر متنازع، پرتشدد، جنسی طور پر نامناسب، انتہاپسندی اور دہشت گردی کے عناصر سے متعلق مواد کی اشاعت کی نگرانی کے لیے فیس بک انتظامیہ جہاں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرتی ہے، وہیں انتظامیہ نے اس کام کے لیے ہزاروں ماڈریٹرز کو بھی تعینات کر رکھا ہے۔

فیس بک کے ہزاروں ماڈریٹرز دنیا بھر میں صارفین کی جانب سے شیئر کیے جانے والے متنازع، پرتشدد، جنسی طور پر نامناسب اور دہشت گردی سے متعلق مواد کی نگرانی کرتے ہیں اور کسی بھی نامناسب مواد کو فوری طور پر ہٹا دیتے ہیں۔

ایسے ہی اشتعال انگیز، خوفناک، پرتشدد، نامناسب اور جنسی طور پر فحش مواد کی مانیٹرنگ کرتے کرتے ہزاروں ماڈریٹرز ذہنی مسائل کا شکار ہوگئے تھے، جنہوں نے فیس بک انتظامیہ پر ہرجانے کا قانونی مقدمہ دائر کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک بن سکتی ہے ڈپریشن کا باعث؟

ماڈریٹرز نے 2018 میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی عدالت میں فیس بک کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے ویب سائٹ انتظامیہ سے مالی معاونت کا مطالبہ کیا تھا۔

ماڈریٹرز کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ملازمین نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ہر روز کئی گھنٹوں تک پرتشدد، قتل و غارت، بچوں سے جنسی زیادتی اور استحصال، دہشت گردی اور منافرت پر مبنی مواد دیکھنے کے باعث ذہنی مسائل کا شکار بن چکے ہیں۔

ماڈریٹرز کے مطابق ملازمت کے دوران وہ ایسی ویڈیوز اور تصاویر بھی دیکھتے ہیں جن میں کسی انسان کے سر کو اس کے دھڑ سے الگ کردیا جاتا ہے، ہر ایک منٹ اور ہر لمحے وہ خوفناک تصاویر اور ویڈیوز دیکھنے کے بعد تناؤ، الجھن اور ذہنی مسائل کا شکار بن چکے ہیں اور وہ اس ضمن میں ادارے سے معانت چاہتے ہیں۔

مذکورہ مقدمے کے حوالے سے اب فیس بک نے کیلی فورنیا کی عدالت میں قانونی دستاویزات جمع کرائے ہیں، جس میں فیس بک انتطامیہ ماڈریٹرز کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہوگئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے کیلی فورنیا کی اسٹیٹ کورٹ میں ماڈریٹرز کو رقم کی ادائگی کرنے کے حوالے سے قانونی دستاویزات جمع کرادیے، جن کے مطابق ویب سائٹ حکام ماڈریٹرز کو 5 کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی تقریبا 5 ارب روپے کی رقم ادا کریں گے۔

مزید پڑھیں: فیس بک پر زیادہ وقت گزارنا دماغ پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟

فیس بک کی جانب سے جمع کرائے گئے دستاویزات کے مطابق مذکورہ رقم 10 ہزار ماڈریٹرز میں مساوی طور پر تقسیم کی جائے گی اور معاہدے کے مطابق ہر ایک ماڈریٹرز کو لازمی طور پر کم از کم ایک ہزار امریکی ڈالر کی رقم ملے گی۔

دستاویزات کے مطابق ذہنی مسائل، تناؤ اور الجھن کا شکار ہونے والے بعض ماڈریٹرز کو 50 ہزار امریکی ڈالر تک کی رقم ادا کی جائے گی تاہم ہر ماڈریٹر کو ان کے ذہنی مسائل اور الجھن کے حساب سے ریکارڈ دیکھتے ہوئے رقم ادا کی جائے گی۔

علاوہ ازیں فیس بک انتظامیہ نے ماڈریٹرز کو بھرتی کرنے والے اپنے کانٹریکٹرز کو ذہنی صحت کے انتظامات کرنے کے حوالے سے معاونت فراہم کرنے کی بھی حامی بھری ہے اور اس ضمن میں ویب سائٹ حکام کانٹریکٹرز کے ساتھ مل کر ماڈریٹرز کی ذہنی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024