• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سندھ پولیس کا ایک اور افسر کورونا کا شکار ہو کر انتقال کرگیا

شائع May 11, 2020
کورونا وائرس کے باعث متاثر ہو کر اب تک 3 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں  — فائل فوٹو یوسف ناگوری
کورونا وائرس کے باعث متاثر ہو کر اب تک 3 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں — فائل فوٹو یوسف ناگوری

سندھ پولیس کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ ایک اور پولیس افسر جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد وائرس کے باعث انتقال کرنے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔

ترجمان سندھ پولیس کے دفتر سے جاری ایک اعلامیے کے مطابق ایم ٹی گارڈن میں تعینات 48 سالہ اے ایس آئی شیر گل خان نیازی کورونا کے خلاف فرائض کی ادائیگی کے دوران وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: سندھ پولیس کے مزید 36 افسران و اہلکار کورونا وائرس سے متاثر

بیان میں مزید کہا گیا کہ دوران علاج پولیس افسر خالق حقیقی سے جاملے۔

اس سے قبل 5 مئی کو کراچی میں کورونا وائرس کے باعث ایک پولیس اہلکار انتقال کرگیا تھا۔

اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سرفراز نواز شیخ کا کہنا تھا کہ 55 سالہ پولیس کانسٹیبل محمد انیس انڈس ہسپتال لے جانے کے دوران دم توڑ گئے۔

انہوں نے بتایا کہ کانسٹیبل ملیر میں ڈی ایس پی ایل سی کے پاس بطور گن مین تعینات تھے۔

قبل ازیں 3 مئی کو ایس ایس پی سٹی آفس میں بطور شفٹ آپریٹر کام کرنے والے اے ایس آئی محمد انور انتقال کرگئے تھے، ان میں 28 اپریل کو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

گزشتہ روز کورونا وائرس کے خلاف محاذ پر تندہی سے اپنے فرائض انجام دینے والے میجر محمد اصغر وائرس کا شکار ہو کر خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق میجر محمد اصغر طور خم بارڈر ٹرمینل پر اپنے فرائض سر انجام دے رہے تھے اور جب افغانستان میں پھنسے لوگوں کی واپسی شروع ہوئی تو آپ کو بارڈر ٹرمینل پر اسکریننگ کی ذمہ داری سونپی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 10مئی کو میجر اصغر کو اچانک سینے میں تکلیف محسوس ہوئی جس کے بعد انہیں علاج کے لیے سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا۔

میجر اصغر کی حالت بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا لیکن ان کی حالت نہ سنبھل سکی اور وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔

ملک میں کورونا وائرس سے متاثر ہوکر 3 ڈاکٹرز بھی جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں ڈاکٹر فرقان، ڈاکٹر عبدالقادر سومرو اور ڈاکٹر زبیدہ ستار شامل ہیں۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے نہ صرف عام لوگ بلکہ فرنٹ لائن پر فرائض کی انجام دہی میں مصروف ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس، پولیس کے لوگ بھی متاثر ہوئے ہیں جبکہ ان میں سے متعدد کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گیا

واضح رہے کہ 20 اپریل کو کراچی میں پولیس کے 15 اہلکاروں کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی خبر سامنے آئی تھی جس کے بعد اعلیٰ انتظامیہ نے پولیس کے اعلیٰ حکام کو ان اہلکاروں کے ساتھیوں اور اہلخانہ کے افراد کے بھی ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی تھی۔

بعد ازان ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 28 اپریل کو سندھ پولیس میں 6 انسپکٹرز سمیت 50 سے زائد پولیس اہلکاروں کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

گزشتہ روز یہ رپارٹ سامنے آئی تھی کہ سندھ میں گزشتہ دو روز کے دوران پولیس کے افسران سمیت مزید 36 اہلکار میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد متاثرہ پولیس اہلکاروں کی تعداد 151 تک پہنچ گئی۔

ترجمان سندھ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا تھا کہ تقریباً 151 افسران اور اہلکار کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ دو روز کے دوران 36 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ روز یہ رپورٹ بھی سامنے آئی تھی کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں 33 پولیس اہلکار، ایک اسسٹنٹ کمشنر اور ایک ٹیچنگ ہسپتال کے پرنسپل میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

ملک میں 26 فروری کو سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس بیرون ملک سے آئے پاکستان میں آیا تھا۔ پہلے کیس کے آتے کے ساتھ ہی مختلف اقدامات اٹھائے گئے تھے، جس میں تعلیمی ادارے، پارکس، کیفیز، ریسٹورینٹ و دیگر چیزوں کی بندش شامل تھی جبکہ بعد ازاں اس پابندیوں کو جزوی لاک ڈاؤن میں تبدیل کردیا تھا۔

پاکستان میں مصدقہ کیسز کی تعداد 31003 ہے جس میں سے 673 کا انتقال ہوچکا ہے جبکہ 8212 افراد صحتیاب ہوئے ہیں، جس کے بعد ملک میں اس وقت فعال کیسز کی تعداد 22118 ہے۔

صوبہ سندھ میں اس وقت 12017 لوگ متاثر ہیں تو پنجاب میں یہ تعداد 11093 ہوچکی ہے۔

خیبرپختونخوا میں 4669 لوگ وائرس کا شکار ہوئے ہیں تو وہی بلوچستان 2017 لوگ اس وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں یہ تعداد 679 ہے جبکہ گلگت بلتستان میں 442 لوگوں کو وائرس نے متاثر کیا ہے، اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں 86 افراد بھی اس وبا سے متاثر ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024