• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کورونا وائرس: لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد مارکیٹوں میں لوگوں کا رش

شائع May 10, 2020
راولپنڈی کی ایک مارکیٹ میں لوگوں کا جم غفیر نظر آرہا ہے — فوٹو: اے ایف پی
راولپنڈی کی ایک مارکیٹ میں لوگوں کا جم غفیر نظر آرہا ہے — فوٹو: اے ایف پی

ملک بھر میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے مارکیٹوں کا رخ کرلیا حالانکہ ہفتہ کے روز ملک میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق حکومت نے کورونا وائرس کے باعث پابندیوں کی وجہ سے معیشت کی بگڑتی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے 9 مئی سے کاروبار مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

راولپنڈی میں ہزاروں لوگ عیدالفطر کی تیاریوں کے سلسلے میں مارکیٹ پہنچے، جن میں سے بیشتر نے سماجی فاصلے کا خیال رکھا اور نہ ہے ماسک پہنے ہوئے تھے۔

اسلام آباد کی مارکیٹ کا منظر — فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد کی مارکیٹ کا منظر — فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں بھی کپڑوں، جوتوں اور چوڑیوں کی دکانیں سجی دکھائی دیں، جبکہ دارالحکومت اسلام آباد میں تو لوگ اسٹورز کھلنے کے انتظار میں قطاروں میں کھچا کھچ کھڑے نظر آئے۔

اسی طرح کے مناظر لاہور، کوئٹہ اور پشاور میں بھی دکھائی دیے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرنے کا اعلان

پیشے کے اعتبار سے بینکر اور اپنی بیٹی کے ساتھ راولپنڈی میں شاپنگ کرنے والے عمر شیرازی نے حکومت کے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'عید قریب آرہی ہے اور ہمیں اپنے بچوں کے لیے نئے کپڑے خریدنے ہیں، اب یہ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اپنائیں اور قواعد و ضوابط پر عمل کریں۔'

اپنی بہر اور بیٹوں کے ساتھ شاپنگ کرنے والی تہمینہ ستار زیادہ محتاط نظر آئیں۔

لاہور میں لوگ دکانیں کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
لاہور میں لوگ دکانیں کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت کے اس فیصلے سے خوش ہیں لیکن ساتھ ہی میرے دل میں یہ خوف ہے کہ اگر یہ بیماری پھیلی تو بہر خطرناک ہوگا، کیونکہ یہاں لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کر رہے۔'

قبل ازیں حکام کی جانب سے چوبیس گھنٹے میں کورونا کے 1700 سے زائد نئے کیسز سامنے آنے کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے خبردار کیا تھا کہ اگر حفاظتی ہدایات پر عمل نہ کیا گیا تو کاروبار پر دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع، ہفتے میں 4 دن کاروبار کھولنے کی اجازت

پاکستان کورونا وائرس کا پھیلاؤ دن بدن بڑھ رہا ہے اور نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار 795 ہوگئی ہے جبکہ اموات 636 تک پہنچ چکی ہیں۔

حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی سے قبل بھی ملک میں لوگوں کی بڑی تعداد پابندیوں کو نظرانداز کرتی نظر آرہی تھی اور رمضان میں افطاری سے قبل بازاروں میں بےپناہ رش دیکھا جارہا تھا۔

حکومت پہلے ہی اسکولز جولائی کے وسط تک بند رکھنے کا اعلان کرچکی ہے، جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ اور ملکی پروازیں جلد بحال کرنے کا کوئی منصوبہ نظر نہیں آرہا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024