• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کورونا وائرس، فیس بک کے لائیک بٹن میں 5 سال بعد بڑی تبدیلی

شائع May 1, 2020
— فوٹو بشکریہ فیس بک
— فوٹو بشکریہ فیس بک

اس وقت جب دنیا کے اربوں افراد کورونا وائرس کی وبا کے نتجے میں مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن کے باعث گھروں تک محدود ہیں، وہاں بیشتر اب زیادہ سے زیادہ وقت انٹرنیٹ پر گزارنے لگے ہیں۔

اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کی مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اس مشکل وقت میں کیئر ایموجی کے نام سے ایک نیا ری ایکشن ایموجی متعارف کرایا ہے۔

درحقیقت 2015 کے بعد پہلی بار فیس بک نے لائیک بٹن میں نئے ری ایکشن کا اضافہ کیا جارہا ہے اور اس ایموجی کے ذریعے لوگ ورچوئل طریقے سے کسی پوسٹ پر اپنی ہمدردی کا اظہار کرسکیں گے۔

اس نئے ری ایکشن کو متعارف کرانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ اپنے دوستوں اور پیاروں سے دور رہنے کے باوجود ان کے ساتھ محبت کا اظہار اس طریقے سے کیا جاسکے۔

اس ری ایکشن میں ایک ایموجی فیس دل کو گلے لگا رہا ہوتا ہے اور میسنجر کے لیے بھی ایک ری ایکشن متعارف کرایا گیا ہے جو دھڑکتے ہوئے دل کا ہے۔

فیس بک کے مطابق اس نئے ری ایکشن کا اضافہ اس لیے کیا جارہا ہے تاکہ آپ دوستوں اور پیاروں سے دور ہونے کے باوجود اضافی معاونت کا اظہار کرسکیں۔

کمپنی کے بقول ہمیں توقع ہے کہ اس سے آپ، آپ کے خاندان اور دوستوں میں ایک دوسرے سے جڑنے کا احساس بڑھ جائے گا۔

درحقیقت اگر آپ ابھی لوگوں سے گلے نہیں مل سکتے کیونکہ وائرس کا خطرہ بڑھتا ہے، تو ورچوئل گلے ملنے سے تو کوئی بھی آپ کو نہیں روک سکتا۔

فوٹو بشکریہ فیس بک
فوٹو بشکریہ فیس بک

یہ ری ایکشن فیس بک ایپ اور ڈیسک ٹاپ ورژن میں صارفین کو دستیاب ہونا شروع ہوگیا ہے اور اگر ابھی آپ کے پاس شو نہیں ہورہا تو چند دن میں نظر آجائے گا۔

اسی طرح میسنجر پر بھی دھڑکتا دل اب دستیاب ہے اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ فیس بک اور میسنجر پر یہ ری ایکشنز کس طرح استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

اس اضافے کے بعد فیس بک ری ایکشنز کی تعداد 7 ہوگئی ہے اور اس طرح یہ 2015 کی اس تعداد کو پہنچ گئی ہے جو اس نئے لائک بٹن کے آغاز میں دی گئی تھی۔

اس وقت Yay ایموجی کو بھی دیگر 6 کے ساتھ اس فیچر میں آزمائشی مرحلے میں شامل کیا گیا تھا مگر جب اس لائیک بٹن کو دنیا بھر میں متعارف کرایا گیا تو اس کو نکال دیا گیا تھا۔

2015 میں ابتدائی طور پر یہ ری ایکشنز لائیک بٹن میں شامل ہورہے تھے، فوٹو بشکریہ فیس بک
2015 میں ابتدائی طور پر یہ ری ایکشنز لائیک بٹن میں شامل ہورہے تھے، فوٹو بشکریہ فیس بک

فیس بک کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ ان ری ایکشنز سے لوگوں کو کووڈ 19 کے بحران کے دوران اپنی سپورٹ ظاہر کرنے کا اضافی ذریعہ مل جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ایک غیریقینی وقت ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ لوگ اپنی سپورٹ دوستوں اور رشتے داروں کے لیے ظاہر کرسکیں تاکہ انہیں معلوم ہے کہ آپ ان کو یاد کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024