• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

سندھ میں یومیہ ٹیسٹ کی تعداد 5 ہزار تک پہنچ جائے گی، مراد علی شاہ

شائع April 26, 2020
—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عوام سے رمضان میں گھروں میں بیٹھ کر عبادات کرنے اور کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدایبر پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگلے ہفتے صوبے میں روزانہ ٹیسٹ کی تعداد 5 ہزار تک کردی جائے گی۔

ویڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 'کورونا وائرس کے پہلے کیس کے سامنے آنے کا آج 61 واں دن ہے اور کل تک 38 ہزار 188 ٹیسٹ کیے تھے جبکہ پچھلے 24 گھنٹوں میں 3 ہزار28 کیے ہیں اس طرح مجموعی تعداد 41 ہزار 216 تک پہنچ گئی'۔

مزید پڑیں:فرنٹ لائن ورکرز اپنے تحفظ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں، وزیراعلیٰ سندھ

تازہ اعداد وشمار سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'سندھ میں ہم نے پہلی مرتبہ یومیہ 3 ہزار ٹیسٹ کا ہدف حاصل کرلیا ہے اور آج ہونے والے 3 ہزار 28 ٹیسٹ 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ کیے گئے ٹیسٹ ہیں'۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 'مجموعی کیسز کل تک 4 ہزار 232 تھے اور پچھلے 24 گھنٹوں میں 383 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جس طرح ٹیسٹ کی تعداد آج زیادہ ہے اسی طرح متاثرہ افراد کی تعداد بھی 24 گھنٹوں میں 383 کا ہندسہ سب سے زیادہ ہے اور 24 گھنٹے کی شرح 12 اعشاریہ 7 فیصد ہے'۔

سندھ بھر کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ '26 فروری سے اب تک 4 ہزار 615 لوگ متاثر ہوئے ہیں جو 11 اعشاریہ 2 فیصد ہے، 872 لوگ صحت یاب ہوئے ہیں اور 24 گھنٹوں میں اس کی تعداد 71 تھی'۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ 'اب تک 81 لوگ وفات پاچکے ہیں اور پچھلے 24 گھنٹوں کی تعداد 3 تھی'۔

مزید پڑھیں:صوبے میں کورونا وائرس سے کراچی کے 3 اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے، مراد علی شاہ

انہوں نے کہا کہ '3 ہزار 662 لوگ زیر علاج ہیں جن میں سے 2432 ہوم آئسولیشن میں ہیں، 767 آئسولیشن سینٹر میں ہیں اور 463 مختلف ہسپتالوں میں ہیں جن میں سے 12 وینٹی لیٹر پر ہیں اور ان کے علاوہ 29 مریض تشویش ناک حالت میں ہیں'۔

زیرعلاج مریضوں سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اس وقت 41 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ٹیسٹ کی تعداد کو برقرار رکھنے کی کوشش کررہے ہیں اور مزید بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس وقت ہمارے پاس روزانہ 4 ہزار ٹیسٹ کی صلاحیت ہے اور ایک ہفتے میں یہ 5 ہزار تک چلی جائے گی'۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے اضلاع کے اعداد وشمار بھی بتائے جس کے مطابق 'کراچی وسطی میں 99، جنوبی میں 80، شرقی 66، کورنگی میں 26، غربی میں 20 کیسز ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اندرون سندھ میں سکھر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 17 کیسز سامنے آئے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:گنجان علاقوں میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، ہمیں احتیاط کرنا ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ

سندھ میں بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'کل ملائیشیا اور ابوظہبی سے 2 پروازوں میں 505 مسافر آئے ہیں جن کو قرنطینہ اور ہوٹلوں میں منتقل کردیا گیا ہے، آج ان کے ٹیسٹ کیے جائیں گے جس کے بعد صورت حال واضح ہوجائے گی'۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 'سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں ٹیسٹ اور متاثرہ افراد کی شرح کم ہے، پہلے دیگر صوبوں میں تعداد کم تھی اور سندھ میں زیادہ تھی اب دوسرے صوبوں میں زیادہ ہے'۔

حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہم نے چند کاروبار آن لائن شروع کیے ہیں جس کا کل سے آغاز ہوگا، ہمیں کاروبار کھولنے اور زندگی کے دیگر معاملات کی طرف بھی جانا ہے لیکن احتیاطی تدابیر کے ساتھ جانا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی جائیں گی تو نہ صرف ہم اپنے آپ کو خطرے میں ڈالیں گے بلکہ پورے صوبے اور پورے ملک کے لوگوں کو خطرے میں ڈالیں گے'۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 13 ہزار سے متجاوز، اموات 272 ہوگئیں

یاد رہے کہ سندھ میں 26 فروری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اسکولوں کو بند کردیا گیا تھا اور پھر بتدریج کاروبار اور مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

کورونا وائرس سے پاکستان میں پہلی ہلاکت 18 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہوئی تھی جس کے بعد 31 مارچ تک مجموعی اموات 26 تک پہنچیں۔

ملک بھر میں اس وقت وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 13 ہزار 105 ہوگئی ہے اور اب تک 272 افراد انتقال کرچکے ہیں، پنجاب میں سب سے زیادہ 5 ہزار 378 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ سب سے زیادہ اموات خیبر پختونخوا میں 93 رپورٹ ہوئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024