• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

امریکا میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے پروازوں کی اجازت طلب

شائع April 25, 2020
پروازوں کے نمبرز اور دیگر طریقہ کار کی تفصیلات بعد میں طے کی جائیں گی—فائل فوٹو: اے ایف پی
پروازوں کے نمبرز اور دیگر طریقہ کار کی تفصیلات بعد میں طے کی جائیں گی—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے امریکا سے کورونا وائرس عالمی وبا کے باعث وہاں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز(پی آئی اے) کی خصوصی پروازیں چلانے کی اجازت مانگ لی۔

ذرائع کے مطابق واشنگٹن میں موجود پاکستانی سفارتخانے کو خصوصی پروازوں کی اجازت لینے کے لیے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پروازوں کے نمبرز اور دیگر طریقہ کار کی تفصیلات بعد میں طے کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: 'امریکا اور پاکستان کے مابین براہ راست پروازیں شروع کرنے کا فوری کوئی منصوبہ نہیں'

واضح رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب چیف آپریٹنگ آفیسر(سی ای او) پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کو امریکا میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں چلانے کی اجازت کے لیے خط لکھا۔

سی ای او پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ان چند ایئرلائنز میں شامل ہے جو دہائیوں سے دونوں ممالک کو خدمات فراہم کررہی ہے تاہم گزشتہ چند برسوں سے پی آئی اے نے امریکا کے لیے اپنی باقاعدہ پروازیں روک دی تھیں۔

تاہم پاکستانی حکام معمول کی پروازوں کی بحالی کے لیے اپنے امریکی ہم منصبوں سے رابطے میں تھے اور اب بھی نیویارک میں عملہ موجود ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کیلئے پی آئی اے کی براہ راست پروازیں بحال ہونے کا امکان

ان کا کہنا تھا کہ کووِڈ 19 وبا نے ایسی صورتحال پیدا کردی ہے کہ جس نے دونوں ممالک کے پھنسے ہوئے شہریوں کی واپسی کے لیے فوری فضائی سروس کو ضروری بنادیا ہے، اس لیے پی آئی اے امریکا کے لیے پروازوں کی بحالی کی منظوری مانگ رہی تھی۔

ایئر مارشل ارشد ملک کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کے پاس ایک مستند فارن کیریئر پرمٹ ہے اور اپنے قانونی نمائندوں کے ذریعے امریکی ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن میں نئی سیکیورٹی اتھارٹی کے لیے درخواست بھی جمع کروائی گئی ہے۔

مزید یہ کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا مارچ میں سیکیورٹی جائزہ بھی لیا گیا تھا۔

دوسری جانب ایک پارلیمانی بریفنگ میں امریکا کی ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی انتظامیہ نے پی آئی اے کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا اور پیشہ وارانہ رویے کو سراہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کی پی آئی اے پروازوں کی براہ راست لینڈنگ میں مدد کی یقین دہانی

سی ای او پی آئی کے مطابق ایئرلائن میں اپنی پروازیں متعدد امریکی شہروں بشمول، نیویارک، ڈیلاس، لاس اینجلس اور شگاگو سے چلانے کی صلاحیت ہے جبکہ مختصر نوٹس پر بھی یہ پروازیں چلائی جاسکتی ہیں۔

اس سلسلے میں وزارت ہوا بازی کے سیکریٹری حسن ناصر کامی نے محکمہ، سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورسز اور پی آئی اے کے سینئر حکام کے ہمراہ 5 رکنی امریکی وفد سے ملاقات کی تھی اور سیکیورٹی انتظامات اور ایوی ایشن سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2017 میں پی آئی اے نے آپریشنل لاگت میں اضافے کے باعث ایئرلائن کودرپیش خسارہ کم کرنے کے لیے امریکا سے پروازیں روک دی تھیں۔

بعدازاں ایئر لائن نے امریکا سے براہِ راست پروازوں کی بحالی کے لیے امریکی حکام سے بات چیت کا آغاز کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024