نائیجرین لڑکی کو فیس بک پر فروخت کرنے کا اشتہار دینے والا گرفتار
مشرق وسطیٰ کے ملک لبنان کی خفیہ ایجنسی نے دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک پر افریقی ملک نائیجیریا کی 30 سالہ لڑکی کی فروخت کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لبنان کی وزارت انصاف اور وزارت لیبر کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد لبنان کی خفیہ ایجنسی 'جنرل سیکیورٹی ایجنسی' نے کارروائی کرتے ہوئے اس شخص کو گرفتار کرلیا جس نے فیس بک پر لڑکی کی فروخت کا اشتہار شائع کیا تھا۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے 23 اپریل کو کارروائی کرتے ہوئے نائیجیرین لڑکی کی فروخت کا اشتہار شائع کرنے والے لبنانی شخص وائل جیرو کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار کیے گئے شخص نے کچھ دن قبل فیس بک کے پیج (بائے اینڈ سیل ان لبنان) پر افریقی ملک نائیجیریا کی لڑکی کی فروخت کا اشتہار شائع کیا تھا۔
ملزم نے فیس بک پر عربی میں اشتہار شائع کرتے ہوئے لڑکی کے پاسپورٹ کی تصویر بھی شیئر کی تھی اور ساتھ ہی لڑکی کی عمر اور ان کے قانونی دستاویزات سے متعلق معلومات بھی فراہم کی تھیں۔
گرفتار کیے گئے شخص نے فیس بک پر عربی میں لکھا تھا کہ نائیجیریا کی گھریلو ملازمہ جن کی عمر 30 سال سے کم ہے، وہ برائے فروخت ہیں، وہ جسمانی طور پر صحت مند، فعال اور صاف ستھری و خوبصورت ہیں۔
ملزم نے اشتہار میں لکھا تھا کہ لڑکی کی قیمت ایک ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک لاکھ 60 ہزار روپے سے زائد ہے۔
الجزیرہ کے مطابق ملزم کی جانب سے اشتہار شائع کرنے کے بعد لوگوں نے غم و غصے کا اظہار کیا اور مذکورہ اشتہار کے اسکرین شاٹ لے کر لبنان میں موجود نائیجیریا کے سفارت خانے سمیت لبنان کی وزارت لیبر و انصاف کو بھی شکایات کیں۔
لوگوں کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیے جانے کے بعد ملزم نے فوری طور پر لڑکی فروخت کا اشتہار ڈیلیٹ کردیا تھا، تاہم اب بھی مذکورہ اشتہارت کے اسکرین شاٹ فیس بک سمیت ٹوئٹر پر وائرل ہو رہے ہیں۔
لڑکی کی آن لائن فروخت کے اشتہارات کی شکایات کے بعد لبنان کی وزارت انصاف اور لیبر نے سیکیورٹی حکام کو معاملے کی تفتیش کا حکم دیا تھا، جس کے بعد لبنان کی سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکاروں نے 23 اپریل کو اشتہار شائع کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
اسی حوالے سے نائیجرین اخبار دی گارجین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لبنانی حکام نے متاثرہ لڑکی کو تلاش کرنے کے بعد نائیجیریا کے حکام کے حوالے کردیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس لڑکی کی فروخت کا اشتہار شائع کیا گیا، ان کے حوالے سے فوری طور پر معلوم ہوا ہے کہ ان کی پیدائش 1988 کی ہے اور انہوں نے 2018 میں پاسپورٹ حاصل کیا اور ان کا پاسپورٹ 2023 میں ختم ہونا تھا۔
مذکورہ لڑکی کی شناخت پیس افیوما کے نام سے ہوئی اور وہ ملازمت کے سلسلے میں لبنان منتقل ہوئی تھیں۔
یہ معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ ماہ ہی 2 نائیجرین خواتین کی سیکیورٹی حکام نے بازیاب کروایا تھا۔
بازیاب کروائی گئی دونوں نائیجیرین خواتین کو لبنان کے دارالحکومت بیروت سے سیکیورٹی حکام نے اپنی تحویل میں لیا تھا، جن سے متعلق بتایا گیا تھا کہ دونوں خواتین کو ستمبر 2019 میں نائیجیریا کے شہر لاگوس اور اویو اسٹیٹ سے انسانی اسمگلنگ کے تحت لبنان لایا گیا۔
دونوں خواتین کو بازیاب کرانے کے بعد انہیں لبنان اسمگل کرنے والے ملزمان کو بھی گرفتار کیا تھا، جب کہ اس سے قبل بھی مارچ کے آغاز میں ہی 23 سالہ نائیجرین لڑکی کو حکام نے بازیاب کروایا تھا۔
مذکورہ لڑکی کو بھی گھریلو ملازمت کا جھانسا دے کر نائیجیریا سے لبنان منتقل کیا گیا، تاہم بعد ازاں انہیں انسانی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔
مارچ سے قبل فروری میں بھی لبنانی حکام نے نائیجیریا سے انسانی اسمگلنگ کے تحت منتقل کی گئی دو نوجوان لڑکیوں کو بازیاب کروایا تھا۔
حالیہ چند ماہ میں لبنان سے نائیجیریا کی کئی نوجوان لڑکیوں کو حکام نے بازیاب کروایا ہے اور لبنان سے نائیجیریا کی نوجوان لڑکیوں کی بازیابی کے بعد لبنانی حکومت پر سخت تنقید بھی کی جا رہی ہے جب کہ حکومت نے انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے سخت قوانین بھی نافذ کرائے ہیں۔
لبنان کو سیاحت کے حوالے سے اہم ترین ممالک میں شمار کیا جاتا ہے اور وہاں دنیا بھر سے سیاح آتے ہیں، جن کی خوشنودگی کے لیے لبنانی ادارے کئی انتظامات بھی کرتے ہیں اور لبنان پر ایسے الزامات بھی لگائے جاتے رہیں کہ وہاں پر ملازمت کا جھانسا دے کر لائی گئی خواتین کو اسمگلنگ کے بعد جسم فروشی پر مجبور کیا جاتا ہے۔