• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

پابندیوں میں نرمی سے متعلق وزیراعظم عمران خان کی منطق سمجھ نہیں آئی، بلاول

شائع April 24, 2020
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ماہ رمضان میں گھر پر رہ کر عبادات کریں اور اپنی زندگی کو بچائیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے 'بی بی سی' سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ انہیں وزیراعظم عمران خان کی یہ منطق سمجھ نہیں آتی کہ وہ پابندیاں اٹھا لیں جن پر پہلے اچھی طرح عمل ہو رہا تھا۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کا ملک بھر میں سستے تندور کھولنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاﺅن کے پہلے چند ہفتے بہت بہتر گزرے اور لوگ پابندیوں کی پاسداری کر رہے تھے لیکن پھر لاک ڈاﺅن میں وزیراعظم عمران خان نے پابندیاں نرم کردیں اور حجام اور درزیوں کی دکانیں کھولنے کا حکم دے دیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس کے بعد مذہبی طبقات کو سمجھانا مشکل ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ پابندیاں نرم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اب وزیراعظم اپنے فیصلوں کو جائز قرار دے رہے ہیں اور عوام کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'چینی بحران رپوٹ کے بعد وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ ان کے معیار کے مطابق ہے'

چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ نے سب سے پہلے لاک ڈاؤن کیا اور مذہبی حلقوں کو اعتماد میں لیا اور مساجد میں جماعت میں صرف پانچ لوگ شامل ہو سکتے تھے لیکن اب وزیراعظم عمران خان نے اسے ’آزادی‘ کا مسئلہ بنادیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں کی اتنی مدد نہیں کر رہی جس کی توقع کی جارہی تھی اور ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھانے کے لیے بھی وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کی مدد نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ اس فلسفے پر کام کر رہا ہے کہ ہم معیشت کو دوبارہ زندہ کر سکتے ہیں لیکن انسانوں کو نہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کورونا وائرس سے پہلے بھی پاکستان کی معیشت کمزور تھی اور بدانتظامی کا شکار تھی۔

مزید پڑھیں: لاک ڈاؤن کا دورانیہ نہ وزیر اعظم اور نہ وزیر اعلیٰ سندھ طے کریں گے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ تعمیراتی شعبے کو ریلیف پیکیج دیا گیا لیکن ڈاکٹروں کو اور نرسوں سمیت طبی عملے کو نہیں دیا گیا جو ہر روز اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پچھلی تقریباً ایک دہائی سے بھارت سے لے کر امریکا تک قوم پرستانہ رویہ اپنایا گیا جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اس وبا سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں تھی جبکہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان میں اس وبا سے نمٹنے کے لیے قومی یکجہتی پیدا نہیں کی جا سکی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024