• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

چیئرمین نیب نے مزید 6 انکوائریز کی منظوری دے دی

شائع April 23, 2020
ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اسحٰق لاشاری، اسمٰعیل لاشاری، پورٹ قاسم اتھارٹی کے افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔— فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ
ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اسحٰق لاشاری، اسمٰعیل لاشاری، پورٹ قاسم اتھارٹی کے افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔— فائل فوٹو: نیب ویب سائٹ

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کےایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید نے 6 انکوائریوں کی منظوری دے دی۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سندھ حکومت کے ایڈیشنل سیکریٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن عامر خورشید کی اہلیہ عالیہ امیر، سابق سب انسپکٹرز اسحٰق لاشاری، اسمٰعیل لاشاری اور دیگر سمیت پورٹ قاسم اتھارٹی کے افسران کے خلاف 2 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی کے افسران میں چیف انجینئر ہائی ویز منظور شاہ، چیئرمین سندھ آباد گار بورڈ ضلع مٹیاری، حکومت سندھ کے انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران و اہلکار شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: نیب ترمیمی آرڈیننس زیر التوا کیسز پر لاگو نہیں ہوتا، پراسیکیوٹر

اجلاس میں سول ہسپتال کراچی کے میڈٰیکل انچارج ڈاکٹر ظہور احمد، محمد محسن، راحیلہ مگسی اور دیگر کے خلاف جاری انکوائریاں عدم شواہد کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

نیب نے ماٖڈل کسٹمز کولیکٹوریٹ آف ایکسپورٹس کے افسران، میسرز اسکائی کلان گلوبل پرائیویٹ لمیٹڈ کے مالکان، ماڈؒل کسٹم کولیکٹوریٹ اپریزمنٹ کسٹمز ڈپارٹمنٹ کے افسران اور دیگر کے خلاف جاری انکوائریز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھیجنے کی منظوری دی۔

اجلاس کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کی اولین ترجیح ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی ہوئی رقم کی واپسی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا شہباز شریف کے جواب پر عدم اطمینان، طلبی کا ایک اور نوٹس ارسال

انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو میگاکرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام وسائل استعمال کرنے کی ہدایت کی۔

خیال ہے کہ گزشتہ روز نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے بھیجے گئے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے طلبی کا ایک اور نوٹس بھی جاری کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024