حیدر آباد: کورونا کا شکار پولیس اہلکار کے اہل خانہ میں سے 10 متاثر
حیدرآباد میں کورونا وائرس سے متاثرہ پولیس اہلکار کے اہل خانہ کے 10 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوگئی جس کے بعد پولیس حکام نے اس علاقے میں مزید ٹیسٹ کروانے کا مطالبہ کیا ہے جہاں اہلکار کے اہل خانہ رہ رہے تھے تاکہ وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی آئی اے سینٹر کے انچارج کے ساتھ بطور گارڈ فرائض انجام دینے والے پولیس اہلکار کا ٹیسٹ ان 31 پولیس اہلکاروں میں مثبت آیا تھا جن کا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ تھا۔
بعد ازاں متاثر ہونے والے اس اہلکار کے رابطے میں آنے والے تمام پولیس اہلکاروں کا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: حیدر آباد میں زیر علاج مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی
مذکورہ پولیس اہلکار کے اہل خانہ ایک گنجان آباد علاقے مکی شاہ میں خاصخیلی محلے میں رہتے ہیں اور جب ان کا ٹیسٹ مثبت آیا تو تمام افراد کو علاج کے لیے کوہسار آئیسولیشن سینٹر منتقل کردیا گیا۔
پولیس اہلکار کے کیس کے سامنے آنے سے پولیس انتظامیہ نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقے میں مزید ٹیسٹ کرے تاکہ وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔
مزید برآں لطیف آباد میں اے سیکشن تھانے میں تعینات 17 پولیس اہلکاروں نے بھی سی آئی اے پولیس اہلکار کے علاوہ ٹیسٹ کروایا تھا کیونکہ ان کا اسی مشتبہ شخص کے ساتھ رابطہ ہوا تھا لیکن ان تمام اہلکاروں میں سے کسی کا ٹیسٹ بھی مثبت نہیں آیا۔
ان تمام لوگوں کو پولیس اسٹیشن میں ہی قرنطیہ کردیا گیا تھا لیکن بعد ازاں ٹیسٹ کے بعد انہیں جانے کی اجازت دی گئی تھی۔
قبل ازیں بدھ کو ضلع میں ٹیسٹ کیے گئے 19 افراد میں سے 13 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی جبکہ باقی 9 مریض حیدرآباد کے بجائے دیگر اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ 22 اپریل تک لیاقت یونیورسٹی ہسپتال (ایل یو ایچ) میں مجموعی طور پر 19 مریض داخل تھے۔
ادھر حیدرآباد میں پولیس اہلکار کا کیس نوول کورونا وائرس کے ثانوی پھیلاؤ کے نئے رجحان کی جانب بھی اشارہ کرتا ہے، جس میں گزشتہ کچھ دنوں سے مقامی منتقلی کے تیزی سے پھیلاؤ کو دیکھا گیا ہے۔
علاوہ ازیں کچھ کیسز میں حیدرآباد میں کچھ مریض کراچی اور لاڑکانہ سے بھی آئے جنہوں نے اہل خانہ کے دیگر افراد کو متاثر کیا۔
دوسری جانب شکارپور میں تبلیغی جماعت کے 24 افراد میں سے 9 میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شبیر احمد شیخ کا کہنا تھا کہ جماعت کے 238 افراد کو مدرسے میں قرنطینہ کیا گیا جبکہ ان میں سے متاثرہ افراد کو علاج کے لیے سکھر کی لیبر کالونی کے آئیسولیشن سینٹر میں منتقل کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حیدر آباد میں قرنطینہ کیے گئے تبلیغی جماعت کے 91 اراکین گھر روانہ
دریں اثنا کندھ کوٹ-کشمور ضلع میں مختلف علاقوں میں رہنے والے رہنے والے تبلیغی جماعت کے 80 افراد کو ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دیا گیا۔
علاوہ ازیں لاڑکانہ سے متعلق یہ بات سامنے آئی کہ وہاں جلد ہی لیبارٹری فعال کردی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر نعمان صدیق کے مطابق لاڑکانہ میں کووڈ 19 کے ٹیسٹ کے لیے بنائی گئی لیبارٹری مشینری آنے کے بعد جلد ہی فعال کردی جائے گی۔