اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری، مزید 2 فلسطینی جاں بحق
اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ اور طبی عملے کی غفلت کے نتیجے میں دو فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔
فلسطین کی 'وفا' نیوز ایجنسی کے مطابق بدھ کو جنوبی مغربی کنارے کے شہر بیت المقدس میں چیک پوائنٹ کے قریب ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈرائیور موقع پر جاں بحق ہو گیا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی جاں بحق
اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ ڈرائیور نے گاڑی چیک پوائنٹ سے ٹکرانے کے بعد ایک اہلکار کو قینچی سے زخمی کیا اور اس سے قبل کہ وہ مزید نقصان پہنچاتا، اسے گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان نے مکی روزن فیلڈ نے کہا کہ مذکورہ فرد نے سرحدی پولیس کی چوکی سے گاڑی ٹکرانے کے بعد ایک اہلکار کو قینچی سے زخمی کیا اور موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے بروقت کارروائی کر کے اسے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوا اور موقع پر سے ایک دھماکا خیز مواد کی حامل ڈیوائس بھی برآمد ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ: پاکستان کا سفر کرنیوالے 2 فلسطینی کورونا وائرس سے متاثر
واضح رہے کہ اسرائیلی پولیس اور فورسز کی جانب سے فلسطینیوں پر اکثر چاقو سے حملے کا الزام عائد کر کے انہیں گولی مار کر ہلاک کردیا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کے نتیجے میں 8 سال کی سزا کاٹنے والا ایک قیدی تل ابیب کی جیل میں طبی عملے کی غفلت کے سبب جان کی بازی ہار گیا۔
فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مغربی کنارے کے گاؤں ابود سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ نور جبر برغوتی ملک کے جنوب میں واقع نقب جیل میں بے ہوش ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں: کیا عرب ممالک فلسطین کو دھوکہ دے رہے ہیں؟
بیان میں بتایا گیا کہ نور جبر کو طبی امداد آدھے گھنٹے کی تاخیر کے بعد اس وقت فراہم کی گئی جب قیدیوں نے چیخ چیخ کر مدد کے لیے پکارا لیکن اس وقت تک مذکورہ قیدی مر چکا تھا۔
بیان میں چار سال سے جیل میں قید نور جبر کی موت کا ذمے دار اسرائیلی پریزن سروس کو ٹھہرایا گیا۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی قسمت کے حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیموں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔