پیٹرول، ڈیزل کی قیمت 50 روپے فی لیٹر کی جائے، مسلم لیگ (ن)
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 50 روپے فی لیٹر کردی جائے۔
اسلام آباد میں پارٹی اجلاس کے بعد سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور خواجہ آصف نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی اور تیل کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'آج عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے اور اس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمت ریکارڈ سطح پر آئی ہے'۔
مزید پڑھیں:امریکی خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی ہوگئی
تیل کی قیمت میں عالمی سطح پر کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'یہ ریلیف اگر عوام تک پہنچایا گیا تواس سے آج لوگوں کے کاروبار اور تنخواہوں میں کمی آئی ہے اور جن مشکلات کا انہیں سامنا ہے اس میں کافی ریلیف مل سکتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارا مطالبہ ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 50 روپے فی لیٹر کردی جائے جو حکومت کے طریقہ کار کے عین مطابق ہے'۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 'اس مہینے کے سودے اسی قیمت پر ہوں گے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا اور افراط زر میں کمی آئے گی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'بجلی اور گیس کی قیمتیں اگر آدھی نہیں تو کم ازکم ایک تہائی ضرور کم کی جاسکتیں ہیں اور عوام کو اس مد میں بھی ریلیف دیا جائے'۔
چینی اور آٹا بحران کی تفتیش کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'چینی کا تحقیقاتی کمیشن بنایا گیا ہے اور ہم نے سنا ہے کہ نیب نے بھی نوٹس لیا ہے لیکن ہمیں نیب اور ایف آئی اے پر اعتماد نہیں ہے کیونکہ وہ اصل مسئلے کی طرف نہیں آرہے ہیں'۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ 'اگر مل مالکان نے کچھ کیا ہے تو بالکل ان کو پکڑنا چاہیے لیکن اصل مسئلہ تو حکومت کی اپنی کارکردگی اور پالیسی رہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس کمیشن اور نیب انکوائری کا مقصد بھی صرف ایک ہے کہ عمران خان، جو اس کے اصل ذمہ دار ہیں، ان کو بچایا جائے'۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی سطح پر چلی گئی تھی جس کے بعد وال اسٹریٹ میں بھی شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق امریکی بینچ مارک ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) مئی کی ڈیلوری کے لیے منفی 37.63 ڈالر فی بیرل کی سطح پر بند ہوا۔
یعنی خام تیل کے فروخت کنندہ خریدار کو تیل کے ساتھ ساتھ 37.63 ڈالر فی بیرل دینے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ اگلے مہینے کے سودوں کے لیے آج آخری دن ہے۔
ماہرین کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کو فائدہ ہوگا جس کے باعث کاروباری نقصانات پر قابو پانے اور کورونا وائرس کے معیشت پر پڑنے والے اثرات زائل ہوسکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) ویڈیو لنک کے ذریعے اسمبلی اجلاس کا حصہ نہیں بنے گی
خواجہ آصف نے پارٹی اجلاس میں ہونے والے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ویڈیو لنک پر ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اسمبلی ہال کے اندر 450 اراکین کی گنجائش ہے اور مہمانوں کی گیلری کو بھی شامل کرلیا جائے تو 800 کی گنجائش ہے جبکہ اوسطاً اسمبلی میں تعداد 200 کی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں:سینیٹ اجلاس قومی اسمبلی ہال میں منعقد کرنے کیلئے چیئرمین کا اسپیکر کو خط
قومی اسمبلی کے اجلاس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں اور ایک محفوظ فاصلہ قائم رکھا جا سکتا ہے'۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 'ہم بحران کی آڑ میں حکومت کو عوام کے آئینی حقوق پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں، ہم دوسری اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطہ کررہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اتفاق رائے سے اجلاس بلانے کا مطالبہ کریں گے، کل کورونا کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں بھی یہ مسئلہ آیا تھا اور یہ دلیل دی گئی تھی جس میں او آئی سی اور جی 20 کی دو چار مثالیں دیں لیکن اس میں کئی ممالک شامل تھے'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہاں ایک ملک ہے اور 10 سے 12 گھنٹوں میں ملک کے ہر کونے سے لوگ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ سکتے ہیں'۔
پیپلز پارٹی کا بھی پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھی حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کردیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بیان میں کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہوگئیں مگر پاکستان میں مہنگا پیٹرول فروخت ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں عالمی منڈی میں پیٹرول مہنگا تھا مگر عوام پر اس کا بوجھ نہیں ڈالا گیا، آج عالمی منڈی میں پیٹرول سستا ہوچکا ہے مگر عوام کو اس کا فائدہ نہیں ہونے دیا جارہا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مطالبہ کیا کہ عالمی نرخوں میں کمی کے بعد وزیر اعظم عمران خان فوری طور پر پیٹرولیم مصنوعات کو سستا کریں، مہنگا پیٹرول بیچ کر عوام کی معاشی پریشانی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب عوام کا معاشی قتل کرتے ہوئے مہنگا پیٹرول بیچنا اور دوسری جانب ریلیف کی باتیں حکومت کا دہرا پن ہے، پیٹرول سستا نہ کرکے عمران خان عام آدمی کو ریلیف دینے کے بجائے امیروں کی تجوریاں بھر رہے ہیں۔